لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) یوم دفاع پاکستان والے دن ٹیسٹ فاسٹ بولر حسن علی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ستمبر میں بھارتی کے خلاف پاکستانی فوج اپنی کامیابی کی تاریخ رقم کرچکی ہے۔ پاکستانی ٹیم اسی ماہ بھارت کو ایشیا کپ کے میچ میں شکست دینا چاہتی ہے۔ ستمبرکے مہینے میں بھارت کوشکست دے کرقوم کو یوم دفاع کا تحفہ دیں گے۔ وہ لاہور میں قومی کیمپ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ حسن علی نے پوری ٹیم کی جانب سے شہدا کوخراج عقیدت پیش کیا۔ حسن علی کا کہنا تھا کہ مجھے اچھا لگتا ہے کہ مجھ پر کارکردگی دکھانے کا دباؤ رہے، کوشش ہوگی بھارت کے خلاف بہترین کارکردگی دکھاؤں۔ قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی کے مطابق ویرات کوہلی کے نہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا بھارتی ٹیم اچھی ہے، بھارت کے ساتھ ہمیشہ اچھا مقابلہ ہوتا ہے۔ حسن علی کا کہنا تھا کہ ویرات کوہلی سے موازنہ کیا جانے کی خوشی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہوگی ایشیا کپ میں کسی ٹیم کے خلاف 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کروں۔ حسن علی کے مطابق انہوں نے کبھی نہیں کہا ٹیسٹ نہیں کھیلوں گا، تینوں فارمیٹس میں پرفارم کرنا چاہتا ہوں۔ ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ 19ستمبر کو دبئی میں ہوگا۔ ایشیا کپ میں بھارت، سری لنکا سمیت مضبوط ٹیموں کا چیلنج درپیش ہوگا اور ایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔ حسن علی نے کہا ہے کہ دباؤ میں کھیلتے ہوئے کارکردگی دکھانا پسند کرتا ہوں، بھارت کے خلاف میچ میں بھی بھرپور جذبے کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، نہ صرف کہ روایتی حریف کے خلاف میچ بلکہ پورے ایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں بھارت، سری لنکا سمیت مضبوط ٹیموں کا چیلنج درپیش ہوگا، کسی کو بھی آسان حریف سمجھنے کی غلطی نہیں کریں گے، یو اے ای کی کنڈیشنزسے اچھی طرح آگاہ ہیں، ان کا بہتر استعمال کرتے ہوئے فتوحات سمیٹیں گے، ویرات کوہلی ایک بہترین بیٹسمین ہیں، ان کی جگہ کوئی بھی نیا پلیئر ہی لے گا، نیا پلیئر دباؤ میں شاید اسٹار کرکٹر جیسا کھیل پیش نہ کرسکے، اس کمزوری کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ویرات کوہلی کی وکٹ حاصل کرنے کی خواہش ضرور ظاہر کی تھی، ایشیا کپ میں یہ موقع نہیں مل سکے گا لیکن امید ہے کہ مستقبل میں کبھی ان کا سامنا ضرور ہو گا۔ حسن علی نے کہا کہ اسکواڈ میں 6 پیسرز شامل کرنے کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی نے کیا ہے، میدان میں کس کو اتارنا ہے یہ فیصلہ ٹیم انتظامیہ کرے گی ، ان بولرز میں سے ٹیم کی ضرورت کے مطابق جس کو بھی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا وہ اپنی ذمہ داریوں سے انصاف کرنے کی کوشش کرے گا، انہوں نے کہا کہ میں نے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے حوالے سے کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا، طویل فارمیٹ میں بھی عمدہ کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی پلیئر کو تینوں فارمیٹس میں ملک کی نمائندگی کرنا ہے تو فٹنس اعلیٰ معیار کی ہونی چاہیے، اسی لئے میں اس معاملے میں خصوصی توجہ دیتا ہوں۔