انتہائی افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی "کھائو مافیا” کے سرکردہ نمائندہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل منصور اس وقت پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے لیے انتہائی فیورٹس میں ہے. یہ وہ موصوف ہیں جن کا ریکارڈ دیکھا جایے تو سی ڈی اے میں نا جاییز کھوکھے الاٹ کروانے سمیت انتہائی عجیب و غریب قسم کی مشکوک سرگرمیاں سامنے آتی ہیں…موصوف کے بارے میں مبینہ طور پر کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنے فیملی کو بیرون ملک سیٹل کروا رکھا ہے تاکہ بوقت ضرورت فرار ہونے میں آسانی ہو …یاد رہے کہ انتہائی چاپلوس اور عیار منصور صاحب سابق کرپٹ اور بد عنوان ڈائریکٹر جنرل گنجیرا کے خصوصی دست راستوں میں سے ایک ہے…اور انکی سپورٹس بورڈ میں بطور ڈائریکٹر جنرل آمد کا مطلب گنجیرا کی سنت کو دوبارہ زندہ کرنے کے سوا کچھ نہیں….کھیلوں کی تباہی کا جو حال ان دو حضرات کے دور میں ہوا ہے، اسکی مثال نہیں ملتی….کھلاڑیوں کے کھانے، رہنے ، بحالی ، سامان، فنڈز میں جتنا غبن انکے دور میں ہوا ….آپ ذرا اندر تک تحقیقات تو کروا کر دیکھیں…..آپکے ہوش اڑ جاینگے ….کامن ویلتھ گمیز اور ایشین گمیز میں جو ذلالت پوری قوم کے نصیب میں آیی، ان میں انکا بہت بڑا کردار ہے اور سپورٹس بورڈ میں انکے منظور نظر گھرکے بھی اس میں برابر کے شریک ہیں…..جن میں ہوسٹل اور کھانےپینے کی رکھوالی پر مامور بہت سی چیدہ لوگ شامل ہیں …سمجھنے والے سمجھ گیے ہونگے …..
دوسری جانب پاکستان تائیکو اونڈو کے کرنل وسیم صاحب جیسی انتہائی معتبر اور پروفیشنل شخصیت کے ڈی جی بنانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں …سپورٹس بورڈ اور کھیلوں سے منسلک تمام شخصیات وسیم صاحب کی متعرف ہیں اور دل سے چاہتی ہیں کہ انھیں یہ عھدہ ملک اور قوم کی بہتری کے لیے دیا جایے….سپورٹس برادری سے اپیل ہے کہ منصور و گنجیرا مافیا کی جڑیں کاٹنے میں اور ایک بہتر قیادت کے حصول کے لیے اپنا کردار ادا کریں … .محترمہ فہمیدہ ریاض سے بھی ہمہیں امیدیں ہیں…انھیں بہت محتاط رہنا ہوگا.