دبئی رپورٹ ؛عبدالرحمن رضاسے
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نےپاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کو ٹی10 لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے لیے این او سی جاری کر دیا ہے۔ بیس پاکستانی کرکٹرز پی سی بی سے این او سی حاصل کرنے کے بعد ٹی 10 لیگ میں شرکت کریں گے جو 21 نومبر سے 2 دسمبر تک شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگی۔ لیگ کا دوسرا ایڈیشن 21 نومبرسے 2 دسمبر 2018 تک شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے صف اول کے 20 کرکٹرز کو ٹی 10 لیگ کے دوسرے ایڈیشن کیلئے این او سی جاری کیا ہے۔ دو آئیکون شاہد آفریدی اور شعیب ملک کے ساتھ ساتھ وہاب ریاض، سہیل تنویر، جنید خان، شان مسعود، سہیل خان ، عمراکمل، محمدسمیع ، محمد حفیظ ، آصف علی اور دیگر شامل ہیں جو 104 رکنی پول کا حصہ ہوں گے ۔ ان کھلاڑیوں کو 8 ٹیموں میں تقسیم کیا جو 2 گروپس ہوں گی۔اس بات فیصلہ گزشتہ شب پاکستان کرکٹ بورڈ کے زمہ داروں نے قومی ٹیم کے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کےاعلان کے موقع پر کیا گیاپاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلے مرحلے میں ٹی ٹونٹی سیریز کا آغاز ہوگا جس کے میچز 31 اکتوبر ، 2 نومبر اور 4 نومبر کو کھیلے جائیں گے۔ قومی ٹیم فخر زمان، محمد حفیظ،. صاحبزادہ فرحان، بابر اعظم، شعیب ملک، آصف علی،حسین طلال ،سرفراز احمد (کپتان ) شاداب خان،شاہین شاہ آفریدی، عثمان خان شنواری، حسن علی،عماد وسیم ، وقاص مقصود اور فہیم اشرف شامل ھیں ، واضح رھے کہ پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے ٹی10 لیگ کی ملکیت اور اسپانسر شپ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو لیگ کے لیے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔بعد ازاں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) اور امارات کرکٹ بورڈ سے مشاورت کے بعد پی سی بی نے کھلاڑیوں کو لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے لیے این او سی جاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی ۔ ٹی10 لیگ کے منتظمین کھلاڑیوں کو این او سی جاری کرنے کے بدلےمیں پی سی بی کو 6لاکھ ڈالرزادا کریں گے تاہم پی سی بی لیگ کی نگرانی ، کھلاڑیوں کو تنازعات سے بچانے کے لیے خصوصی افسران تعینات کرے گا۔ٹی10 لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے لیے پاکستان کے 17کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ھے تاھم نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز صرف انہی کھلاڑیوں کو لیگ کھیلنے کی اجازت ہو گی جن کو ٹیسٹ سیریز کے لیے منتخب نہیں کیا جائے گا۔
واضح رھے کہ ٹی10 لیگ کے سابق صدر سلمان اقبال نے لیگ میں شفافیت اور باقاعدہ سسٹم کی کمی کے سبب اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا رکھا ھے جس کے بعدپاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار ادا کرتے ہوئے آئی سی سی سے لیگ کی شفافیت کے حوالے سے وضاحت طلب کر لی تھی۔ٹی10 لیگ میں چار سابق بھارتی کھلاڑیوں سے بھی معاہدہ کیا ہے جس میں ظہیر خان، پراوین کمار، ایس بدری ناتھ اور میچ ریفری ریتندر سودھی شامل ہیں۔دیگر اہم کھلاڑیوں میں کرس گیل، شین واٹسن، راشد خان، شاہد آفریدی، آندرے رسل، انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن شامل ہیں۔گزشتہ سال چھ ٹیموں کے ایونٹ میں کیرالہ کنگز کی ٹیم چیمپیئن رہی تھی لیکن اس سال ٹی10 لیگ میں دو ٹیموں کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے ایونٹ میں ٹیموں کی تعداد 8 ہو گئی ہے اور رواں سال 12 دنوں میں 28میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹی ٹین لیگ کے چیئرمین شجیع الملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کھلاڑیوں کو ریلیز کرنے کے عوض معاوضے کی ادائیگی کی جارہی ہے لیکن معاہدے کے مطابق معاوضے کی رقم نہیں بتا سکتے۔ اگر محمد عامر ٹیسٹ ٹیم میں نہیں ہوئے تو وہ بھی لیگ میں شریک ہوں گے۔ بھارتی کرکٹرز کی شرکت بڑ ی کا میابی ہے۔ شفافیت کے حوالے سے پی سی بی اور آئی سی سی کو مطمئن کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ٹورنامنٹ کا دورانیہ زیادہ ہے اس لئے پی سی بی کی فیس بھی زیادہ ہوگی۔ ٹی10 کو بدنام کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ٹی 10 لیگ کے چیئرمین شجیع الملک نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دیگر ممالک کے کرکٹرز کے بھی حوصلہ افزا ہوگا ان کھلاڑیوں کے ٹیموں کا حصہ بننے سے 10 اوورز کے فارمیٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔ ٹی 10 لیگ کے پارٹنر اور منیجنگ ڈائریکٹر سعداللہ خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے سے ٹی 10 لیگ کو یہ موقع ہے کہ جہاں جنوبی ایشیا اور دنیا کے دیگر ممالک کے کھلاڑی ایک ہی مقام اور ایک ہی ٹیم میں کھلا سکیں گے۔