برمنگھم (سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈ کپ 2019 کے ایک اہم میچ میں بھارت نے روہت شرما کی شان دار سنچری کی بدولت 314 رنز بنانے کے بعد بنگلہ دیش کی پوری ٹیم کو 286 رنز پر آوٹ کرکے میچ 28 رنز سے جیت لیا۔برمنگھم میں کھیلے گئے اس میچ میں بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اپنے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے دونوں بھارتی اوپنرز روہت شرما اور لوکیش راہل نے 180 رنز کا آغاز فراہم کر کے ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کر دیا۔روہیت شرما 92 گیندوں میں 7 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کرنے کے بعد 104 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، یہ ان کی رواں ورلڈ کپ میں مسلسل دوسری اور مجموعی طور پر چوتھی سنچری ہے۔بھارت کے دوسرے اوپنر راہل بھی 77 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تاہم کپتان ویرات کوہلی، بنگلہ دیش کے خلاف اس میچ میں ایک بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور صرف 26 رنز بنا کر مستفیض الرحمٰن کی وکٹ بن گئے۔ویرات کوہلی جب آؤٹ ہوئے تو بھارت کا اسکور 39 ویں اوور میں 238 رنز تھا تاہم ان کے بعد ہرڈک پانڈیا بھی صفر پر آوٹ ہوئے تو بھارتی ٹیم مشکل میں نظر آرہی تھی لیکن مہندرا سنگھ دھونی نے ٹیم کو سنبھال لیا۔دھونی نے پانچویں وکٹ میں رشبھ پانٹ کے ساتھ 40 اور چھٹی وکٹ کی شراکت میں دنیش کارتک کے ساتھ 21 رنز کا اضافہ کرکے بھارت کو 298 رنز تک پہنچایا تاہم ان کی 35 رنز کی انفرادی اننگز 311 رنز پر ختم ہوگئی، پانٹ نے 48 اور کارتک نے 8 رنز بنائے۔مستفیض الرحمٰن نے آخری اوور میں 3 بلے بازوں کو آوٹ کرکے نہ صرف اپنی 5 وکٹیں مکمل کیں بلکہ بھارت کی ٹیم کو 9 وکٹوں پر 314 رنز تک محدود رکھا۔بھارت نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں پر 314 رنز بنا لیے۔بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمٰن نے 5 وکٹیں حاصل کیں، شکیب الحسن، سومیا سرکار اور روبیل حسین کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
بھارت کے محمد شامی نے ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کو پہلی وکٹ حاصل کی اور بنگلہ دیش کے تمیم اقبال کو 39 رنز پر پویلین بھیج دیا۔ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کو تجربہ کار اوپنر تمیم اقبال 39 کے اسکور پر 22 رنز بنا کر آوٹ ہوئے جس کے بعد سومیا سرکار اور شکیب الحسن نے اسکور کو 74 رنز تک پہنچایا جس میں سومیا سرکار کا حصہ 33 رنز تھے۔مشفق الرحیم نے شکیب الحسن کا ساتھ دینے کی کوشش ضرور کی لیکن چاہل نے ان کی اننگز 24 رنز تک محدود کردی اور 121 کے مجموعے پر بنگلہ دیش کو تیسرا نقصان پہنچایا۔بنگلہ دیش کی چوتھی وکٹ ایک ایسے وقت میں گری جب ایک اچھی شراکت کی ضرورت تھی اور لٹن داس 22 رنز بنا کر شکیب الحسن کا ساتھ دے رہے تھے لیکن ہارڈک پانڈیا نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔شکیب الحسن نے مصدق حسین کے ساتھ 173 تک پہنچایا تو مصدق 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد شکیب الحسن کو ہارڈک پانڈیا نے آوٹ کرکے بنگلہ دیش کی امیدوں کو ختم کردیا، انہوں نے 66 رنز بنائے۔شبیر رحمٰن اور محمد سیف الدین نے 66 رنز کی ایک اچھی شراکت قائم کی لیکن ان کی یہ کارکردگی ٹیم کو جیت کے قریب لانے میں کامیاب نہ ہوسکی اور بمرا نے شبیر کو آؤٹ کرکے ان کے ارادوں کو بھی ختم کردیا، انہوں نے 36 رنز بنائے۔بھونیشور کمار نے بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ کو 8 رنز کے اضافے کے بعد پویلین بھیج کر آٹھویں وکٹ گرا دی جس کے بعد بمرا نے روبیل حسین اور مستفیض الرحمٰن کو آؤٹ کر کے میچ کو ختم کر دیا، اس سے قبل محمد سیف الدین نے مزاحمت کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری بھی بنائی۔سیف الدین نے آؤٹ ہوئے بغیر 9 چوکوں کی مدد سے برق رفتار 51 رنز بنائے۔بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 48 ویں اوور میں 286 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی میچ میں 28 رنز سے شکست ہوئی۔بھارت کے بمرا نے 4 اور پانڈیا نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ورلڈ کپ کے اہم میچ کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئیں جبکہ بھارتی ٹیم بھی 2 تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اتری۔بنگلہ دیشی ٹیم میں مہدی حسن اور محمود اللہ کی جگہ روبیل حسین اور شبیر رحمٰن کو شامل کیا گیا جبکہ بھارتی ٹیم نے کلدیپ یادیو اور کیدار جادھو کو آرام کا موقع دیا اور ان کی جگہ بھونیشور کمار اور دنیش کارتک کو ٹیم میں شامل کیا۔بنگلہ دیش کے لیے یہ میچ مارو یا مرجاؤ کی صورت حال اختیار کر چکا تھا کیونکہ انہیں سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بھارت کے خلاف جیت درکار تھی۔دلچسپ بات یہ تھی کہ اگر بھارتی ٹیم کو اس میچ میں شکست کے بعد دونوں میچوں میں بھاری مارجن سے شکست ہوتی تو وہ ایونٹ سے باہر ہوسکتی تھی۔اس میچ سے قبل بھارتی ٹیم 11 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر دوسرے نمبر تھی اور میچ میں کامیابی کے بعد 13 پوائنٹس کے ساتھ اپنی پوزیشن مزید مستحکم کردی، نیوزی لینڈ کی ٹیم کے 11 پوائنٹس ہیں اور ان کا تیسرا نمبر تھا اور اس کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کی ٹیم 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔