پشاور ( سپورٹس لنک رپورٹ)چترال سے تعلق رکھنے والے ٹیبل ٹینس کے انٹرنیشنل کھلاڑی امم خواجہ نے اپنے اعزاز کا دفاع کرتے ہوئے 26 ویں نیشنل کیڈٹ اینڈ جونئر ٹیبل ٹینس چمپئین شپ میںسنگل انڈر 15کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا ہے ۔ 26ویں نیشنل کیڈٹ اینڈ جونئیر ٹیبل ٹینس چمپئین شپ پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن کے زیر اہتمام قضافی سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہوا جو 26جون سے یکم جولائی تک جاری رہا، جس میں چاروں صوبوں ، اسلام آباد اور ریلوے ، واپڈا، ایچ ای سی ، کروموٹیکس اور ارمی کی ٹیموں نے شرکت کی چمپئین شپ کے فائنل میں امم خواجہ کا مقابلہ حسیب خواجہ سے ہوا ایک دلچسپ مقابلے کے بعد امم خواجہ نے مسلسل دوسری با رٹائنل جیتنے میں کامیاب ہوا اور فائنل میں حسیب خواجہ کو 3.1سے شکست دیدی جبکہ ڈبل میں بھی امم خواجہ اور فائظان ظہور نے سندھ کے کیف اور سعد کو شکست دیکر گولڈ حاصل کیا ،اسطرح امم خواجہ اس ٹورنامنٹ میں ڈبل کراون حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جبکہ ٹیم ایونٹ میں آرمی اور واپڈا کے کھلاڑی مد مقابل رہے ٹیم ایونٹ کے فائنل میں واپڈا کے شاہ خان ، باسط علی اور کاشف نے آرمی کے امم خواجہ ، فیظان ظہور اور شایان فاروق کو سخت مقابلے کے بعد 3.2سے ہرا کر فائنل جیت لیا ہے جبکہ انڈر 18سنگل کا ٹائٹل فیظان ظہور نے شاہ خان کو شکست دے کر جیت لیا ہے فائنل میں ڈی جی سپورٹس واپڈا مہمان خصوصی تھے انہوں نے جیتنے والی کھلاڑیوں میں نقد انعام اور ٹرافیان تقسیم کیں۔ امم خواجہ نے 2018میں بھی انڈر15کا ٹائنل جیتا تھا اور 2019میں بھی اپنے اعزاز کا موثر دفاع کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرلیاہے۔یا د رہے کہ چترال سے تعلق رکھنے والے اس باصلاحیت کھلاڑی امم خواجہ نے 12سال کی عمر میں ساوتھ ایشن چمپئین بننے کا اعزاز حاصل کیا اس کے علاوہ کئی بار انٹرپراونشل ، انٹر بورڈ ، انٹر ڈسٹرکٹ اور انڈر 23گیمز میں بھی گولڈ میڈل حاصل کئے ۔ امم خواجہ نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صوبے میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن ٹیبل ٹینس کھیلنے کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر حکومت ٹیبل ٹینس کے کھلاڑیوں کے لئے غیر ملکی کوچز کا اہتمام کرے تو ہم دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کریں گے۔ انہوں نے صوبائی وزیر کھیل عاطف خان سے مطالبہ کیا کہ قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں ٹیبل ٹینس کے لئے ہال بنائی جائے تاحال صوبائی دارلحکومت پشاور میں ٹیبل ٹینس کا ہال موجود نہیں ہے ٹیبل ٹینس کے نیشنل اور انٹرنیشل کھلاڑی سیمنٹڈ فرش پر کھیلنے پر مجبور ہیں جبکہ ملک کے دیگر شہروں میںوڈن فلور ، میٹ اور ائیرکنڈیشند ہال موجود ہیں ہمارے ہاں ایسی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔اور نہ مستقبل میں ایسی کوئی انتظام ہوتا ہوا نظر آرہا ہے ۔حکومت جہاں دوسری ڈسٹرکٹ اور تحصل میں انڈور گیمز کی سہولیات فراہم کررہی ہے اسی طرح قیوم سپورٹس کمپلیکس میں بھی ٹیبل ٹینس کے لئے انٹرنیشنل معیار کا ہال تعمیر کیا جائے۔اور کھلاڑیوں حوصلہ افزائی کے لئے عملی اقدامات اٹھائی جائیں تاکہ کھیلوں میں ہمارا صوبہ مزید ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔