حسیُن عباس انوٹیشن کرکٹ ٹورنامنٹ، جنید بابا میموریل 20/T کرکٹ ٹورنامنٹ اور شہید امجد اقبال 20/Tکرکٹ ٹورنامنٹ کی تقریب تقسیم انعامات

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) کے سی سی اے زون پانچ کی اجازت سے کھیلے جانیوالے حسیُن عباس انوٹیشن کرکٹ ٹورنامنٹ، جنید بابا میموریل 20/T کرکٹ ٹورنامنٹ اور شہید امجد اقبال 20/Tکرکٹ ٹورنامنٹ کی تقریب تقسیم انعامات لانڈھی جیمخانہ گراونڈ پر منعقد ہوئی اس موقع پر پروفیسر اعجاز احمد فاروقی مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت کے فرائض جاوید خان نے سرانجام دئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اعجاز فاروقی نے کہا کہ میں تین ٹورنامنٹس کے 125 میچز منعقد کرانے پر شہزاد عالم اور ان کی پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور آئندہ بھی کلب کرکٹ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے کا اعادہ اور فائنلسٹ ٹیموں کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔میں گذشتہ 13 سال سے مختلف حیثیتوں میں کلب کرکٹ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کررہا ہوں۔ میں گذشتہ دو سال سے کسی عہدے پر فائز نہیںہوں مگر اُسی طرح تسلسل کے ساتھ کرکٹ کے فروغ کے لیئے کام کرتے ہوئے گذشتہ دو سال میں 20 سے زائد ٹورنامنٹ اسپانسر کرکے میں نے یہ پیغام دیا ہے کہ اگر انسان صدقِ دل سے اس شہر کے کھلاڑیوں کی خدمت کرنا چاہے تو وہ بغیر کسی عہدے کے بھی کرسکتا ہے مجھے معلوم ہے کبھی ماضی میں ایسا نہیں ہوا مگر ہم نئی روایت قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ کسی بھی مرحلے پر کھلاڑی اور آرگنائزر احساس محرومی کا شکار نہ ہوں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر تقریب جاوید خان نے کہا کہ کرکٹ کے فروغ میں شہزاد عالم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا ۔پی سی بی کے نئے آئین کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بالکُل نیا کرکٹ اسٹریکچر ہے جو کہ پہلی مرتبہ پاکستان میں نافذ کیا گیا ہے ایک سیزن کے بعد معلوم ہوگا کہ کہاں کہاں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ کراچی کرکٹ کو فروغ دینا ہمارا مشن ہے ہم نے اس سے پہلے بھی کراچی کے کھلاڑیوں کے حقوق کے لیئے جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔ پی سی بی کے نئے آئین میں ابھی ابہام موجود ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ریجنز پاکستان کی کرکٹ میں ریڑھ کی ہڈی کا مقام رکھتے ہیں مگر اُن کی حیثیت کو کم کیا جارہا ہے جس سے یقیناً کرکٹ کو نقصان ہوگا۔ تقریب سے شہزادعالم،سعید جبار اور ممتاز علی نے بھی خطاب کیا اس موقع پر محمد توصیف صدیقی، محمد رئیس، محمد یامین، مظہر اعوان، سید شاہد علی، عثمان غنی،: منیر علی قادری، ظفراحمد، ندیم خان، شاہ شفیع الدین، امجد علی، سلیم عالم شاہ، خالد محمود، زاہد علی، معین الدین، شکیل سجاد، محمد اصغر، ایس ایم عاصم، ریاض شاہد، محمد عامر، ذیشان رضا، محمد رفیق، سلیم منیجر، یار محمد رند، زاہد اقبال، احسان الحق، سکندر احمد، ماجد خان، حبیب اللہ، ارشد حسین اور عبدالغنی بھی موجود تھے۔قبل ازیں کھیلے گئے فائنل میںکورنگی الفتح نے بلال فرینڈز کو 82رنز سے شکست دے کر فاتح ٹرافی اپنے نام کرلی۔ محمد وقاص نے فاتح ٹیم کیلئے 112رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ راجہ لیاقت 23اور شاہد علی21رنز بناسکے۔ عبادالرحمن نے 30رنز کے عوض 3جبکہ معظم ملک کو 27رنز پر 2وکٹ ملے۔بلال فرینڈز جوابی اننگز میں 128رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ علی بٹ نے 43اور عباد الرحمن 35رنز کے ساتھ اپنی ٹیم کے نمایاں بلے باز رہے۔محمد وقاص نے 15رنز پر 3کھلاڑیوں کو چلتا کیا جبکہ جام سیف اللہ اور ملک آفتاب کو 24رنز پر2،2وکٹ ہاتھ لگے۔ایمپائرنگ کے فرائض اختر قریشی اور ضیاء عباس نے سر انجام دئے جبکہ نظامت کے فرائض شاہد نواب نے سرانجام دئیے ۔

error: Content is protected !!