چارسدہ کے کھلاڑی ڈیلی اور کیش پرائز سے محروم؟

ڈی ایس او چارسدہ نے ہمیں ڈیلی نہیں دی ، فراڈ سے دستخط لئے ، کیش پرائز بھی نہیں دیا ، چارسدہ کی خواتین کھلاڑیوں کاموقف

خواتین کھلاڑی اس پروگرام میں نہیں تھی ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے مجھے آخری وقت میں بتایا ، فنڈز بھی نہیں تھا ، ڈی ایس او چارسدہ کاموقف

مسر ت اللہ جان

چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں ہونیوالے سپرنگ فیسٹیول میں خواتین کھلاڑیوں نے اپنے ساتھ جانبدارانہ روئیے کی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے وزیر کھیل ، سیکرٹری سپورٹس اور ڈی جی سپورٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی طریقے سے دستخط لینے والے ڈی ایس او چارسدہ کے خلاف کارروائی کی جائے

کیونکہ ہمیں نہ تو ڈیلی دی گئی ہیں اور نہ ہی ریفریشمنٹ بلکہ خواتین ہونے کی بناءپرہمارے ساتھ تعصبانہ رویہ اسی دن اپنایاگیا جب پاکستان سمیت پوری دنیا میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا تھا.

متعدد خواتین کھلاڑیوں کی جانب سے سپرنگ فیسٹیول میں پیش آنیوالے واقعے پر لوکل میڈیا سے بھی رابطہ کرکے اپنی شکایات بتائی گئی ، ان کھلاڑیوں کے مطابق 8مارچ کو ہونیوالی اس تقریب میں خواتین کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور اس کیلئے باقاعدہ لیٹر بھی جاری کیا گیا کہ متعلقہ فیمیل کالجز کی طالبات کو بلایا جائیگا ،

ان کے مطابق لڑکوں اور لڑکیون کیلئے ٹرافیاں بھی ایسی دی گئی جو دکھانے کے قابل بھی نہیں لڑکوں کو کیش پرائز سمیت ڈیلی بھی دی گئی جبکہ انہیں دئیے جانیوالی ٹرافیاں تھی جبکہ فیمیل کھلاڑیوں کو نہ تو کیش پرائز دیا گیا اور نہ ہی انہیں ڈیلی دی گئی ،

ان خواتین کھلاڑیوں کے مطابق خواتین کھلاڑیوں کو دی جانیوالی ٹرافیاں بچوں کے سکول کو دی جانیوالی ٹرافیاں تھی ، جو قابل افسوس ہے ، اپنے صوتی پیغام میں ان خواتین کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ وہ مختلف ٹیموں کی کپتان تھی

اور انہوں نے اپنے ڈیلی کیلئے ڈی ایس او کے دفتر میں بات کرنی چاہی تو ڈی ایس او نے یہ کہہ کرہم سے دستخط لئے کہ آپ کیپٹن ہیں آپ دستخط کریں اور بعد میں ادائیگی اپنے متعلقہ کھلاڑیوں کو کردیں لیکن انہوں نے ہمیں کوئی ڈیلی بھی نہیں دی جس کے بعد ہم نے احتجاجا ڈیلی بھی نہیں لی

ان کھلاڑیوں کے مطابق جب سے یہ ڈی ایس او تعینات ہوئے ہیں یہاں پر خواتین کھلاڑیوں کیساتھ جانبدارانہ رویہ رکھا جارہا ہے کچھ عرصہ قبل ہمارے علاقے کی کھلاڑی یہاں پر بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کی پریکٹس کیلئے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس آتی تھی

لیکن اسی ڈی ایس او نے ہمارے گھر والوں کو فون کرکے کہہ دیا کہ لڑکیوں کومت بھیجو ، ایسے میں چارسدہ سے کیسے ٹیلنٹ نکلے گا ان خواتین کھلاڑیوں کے مطابق چارسدہ میں خواتین کھلاڑیوں میںٹیلنٹ ہے لیکن ہمیں پریکٹس کیلئے نہیں چھوڑا جارہا .

ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر چارسدہ پر لگنے والے خواتین کھلاڑیوں کے الزامات پر ڈی ایس او عمران خان کاموقف ہے کہ یہ ایونٹ جنوری میں منعقد کیا جانا تھا اور الیکشن کی وجہ سے روک دیا گیا

ان کے مطابق اس میں خواتین کھلاڑی شامل نہیں تھی آخری وقت میں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے مجھے خواتین کھلاڑیوں کو شامل کرنے کیلئے کہہ دیا اور اس کیلئے میرے پاس بھی فنڈز نہیں تھا

ان کے مطابق د ن کے حساب سے دو سو روپے کھلاڑی کو دئیے گئے جبکہ ٹیکنیکل آفیشل کو ایک ہزار روپے فی دن دیا گیا جس کی تصدیق باچا خان یونیورسٹی کی شبانہ خٹک سے بھی کی جاسکتی ہیں

جنہوں نے اس مقابلے میں ڈیوٹی کی ، ان کے مطابق یہ سب کچھ ان کے پاس ریکارڈ میں موجود ہے.انہوں نے سارا الزام خواتین کھلاڑیوں پر ڈال دیا

error: Content is protected !!