کراچی(اسپورٹس رپورٹر) پاکستان فٹبال فیڈریشن کی باہمی چپقلش نے ہماری فٹبال کو اس قدر نقصان پہنچایا ہے کہ اسے درست ٹریک پر لانے کیلئے خاصا وقت درکار ہوگا۔ ہم فیفا اور اے ایف سی کے شکر گذار ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں فٹبال کی حالت زار پر ترس کھاتے ہوئے ایک نارملائزیشن کمیٹی تشکیل دی جو ماہ جون2020 تک فٹبال کلبوںکی اسکروٹنی کے زریعہ شفاف اور غیر جانبدرانہ انتخاب کراکے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے منتخب نمائندوں کے حوالے کرے گی۔شاہد لاشاری، ہیڈ کوچ میرپورخاص فٹبال اکیڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گروہی سیاست نے پاکستان کی فٹبال کو بے حد نقصان پہنچایا ہے بالخصوص فیصل صالح حیات کے 16سالہ دور میں جب فیفا اور اے ایف سی نے پاکستان کو عام فنڈنگ کے علاوہ خصوصی فنڈنگ بھی کی لیکن یہ فنڈنگ بھی پاکستان کی فٹبال میں تبدیلی نہ لاسکی اور ہم فیفا درجہ بندی میں باٹم لائن پر رہے۔فیفا اور اے ایف سی نے نارملائزیشن کمیٹی کی تشکیل کرکے اور پاکستان کے دو فٹبالرز حمزہ خان کو بحیثیت چیئرمین جو پاکستان کے ٹاپ کلب کراچی یونائیٹڈ ایف سی کے کپتان اور کرنل (ر) مجاہد اﷲترین کو بحیثیت سیکریٹری تسلیم کیا جو نہ صرف پاکستان آرمی کے کپتان رہے بلکہ پاکستان کی قومی ٹیم کے بھی کپتان رہ چکے ہیں۔
ان دونوں شخصیات کے انتخاب کے بعد توقع ہے کہ پاکستان کی فٹبال درست سمت میں آجائے گی۔ نارملائزیشن کمیٹی کو چاہیے کہ شفاف اورغیرجانبدرانہ اسکروٹنی اور انتخاب کے ذریعہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کو غیر متنازعہ اور منتخب انتظامیہ دے جائیں جو ماضی کے برعکس پاکستان کی فٹبال کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکے۔ شاہد لاشاری کا کہنا تھا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ نارملائزیشن کمیٹی جسے فیفا اور اے ایف سی کی مکمل حمایت حاصل ہے کے ہاتھ مضبوط کئے جائیں تاکہ پاکستان کی فٹبال سے گروہی سیاست اور اقرباپروری کا خاتمہ یقینی ہوسکے۔