کراچی (اسپورٹس رپورٹر) جملہ چاروں ڈسٹرکٹس کراچی ویسٹ، ایسٹ، سینٹرل اور ملیرکے سابق آفیشلز کی جانب سے فیفا اور اے ایف سی کی نامزد کردہ نارملائزیشن کمیٹی کو تسلیم کرنے سے کراچی کی فٹبال میں جاری انتشار کا خاتمہ ہوگا۔ سابق صدر فیصل صالح حیات کے خواہش کے برخلاف حقیقت کو تسلیم کرنا خوش آئند اقدام ہے۔ اب نارملائزیشن کمیٹی کے احکامات کو اسکے مرتب کردہ قوانین و ضوابط کے مطابق تسلیم کرنا ہوگا۔ خلاف ورزی کی صورت میں نہ صرف ان کا اپنا بلکہ کراچی کی فٹبال کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔حمید اﷲ خان ، پریذیڈنٹ، نارتھ برادرزفٹبال کلب، ڈسٹرکٹ سینٹرل کا کہنا تھا کہ فیصل صالح حیات کی ہدایت پر کراچی میںنارملائزیشن کمیٹی کیخلاف ہونے والے مظاہرہ میں کراچی ڈسٹرکٹس کے سابق آفیشلز نے اعظم خان، صدر حیدرآباد فٹبال ایسوسی ایشن کو ملوث قراردیا ہے اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کرکے سابق صدر فیڈریشن کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ اب کراچی کے سابق جملہ آفیشلز نے ان سے قطع تعلق کرلیا ہے ۔اب وہ کوئی بھی ایسا اقدام نہیں کریں گے ۔جس سے نارملائزیشن کمیٹی کے احکامات کی خلاف ورزی ہو۔ کراچی کے سابق ڈسٹرکٹ آفیشلز ماضی میں فیصل صالح حیات کو پوری طرح سپورٹ کرتے آرہے تھے لیکن اس بار سابق صدر کی مسلسل کئی محازوں پر ناکامی کے بعد ان کے گروپ کے لوگوں نے اس میں ہی بہتری سمجھی کہ وہ حتمی فیصلہ کرلیں۔
فیفا کی جانب سے فیصل صالح حیات کے حامیوں نے پنجاب ، حیدرآباد اور کراچی میں مقامی کلبوں اور ان کے کھلاڑیوں کو نارملائزیشن کمیٹی کے خلاف اکسانے کی کوشش کی تاکہ فیفا کو دباؤ میں لایاجاسکے لیکن فیفا نے ان مظاہروں کو یکسر مسترد کرکے یہ پیغام دے دیا کہ اس سے کچھ ہونے والا نہیں۔حمید اﷲ خان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ نارملائزیشن کمیٹی سے توقع ہے کہ ماضی میں فٹبال کلبوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور دھونس اور دھاندلی کے زریعہ الیکشن جیتنے کی روایت کے خاتمے کو یقینی بنائیںاور نارملائزیشن کمیٹی میرٹ پر الیکشن کرائے تاکہ فٹبال کلبوں کے حقیقی نمائندے منتخب ہوکر فٹبال کی ترقی میں اپنا احسن اور مثبت کردار ادا کرسکیں ۔بعدازاں فیفا اور اے ایف سی میں بھی پاکستان کی نمائندگی اقرباپروری اور سفارش سے پاک ہو۔