لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)12 سال کی عمر میں کراچی سے اپنے کرکٹ کیرئیر کا آغاز کرنے 24 سالہ سعود شکیل بنگلہ دیش میں جاری اے سی سی ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ 2019 میں قومی ایمرجنگ ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز سعود شکیل لیفٹ آرم اسپن باؤلنگ کا ہنر بھی جانتے ہیں۔ 2012 میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سعود شکیل 2013 میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے 2 سال بعد اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کیرئیر کا آغاز کرنے والے سعود شکیل 35 فرسٹ کلاس میچوں میں 2099 رنز بناچکے ہیں۔ 43.72 کی اوسط سے رنز اسکور کرنے والے مڈل آرڈر بلے باز کے فرسٹ کلاس کیرئیر میں 6 سنچریاں اور 12 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ اس طرز
کی کرکٹ میں نوجوان کرکٹر کا سب سے زیادہ اسکور 121 رنز ہے۔ 59 لسٹ اے میچز میں49.72کی اوسط سے2138 رنز بنانے والے سعود شکیل کا بہترین اسکور 134 رنز کی ناقابل شکست اننگز ہے۔ وہ اپنے فرسٹ کلاس اور لسٹ اے کیرئیر میں بالترتیب 16 اور 23 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ابتدائی فرسٹ کلاس سیزن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر سعود شکیل کو قومی اے کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کا موقع بھی مل چکا ہے۔ 24 سالہ کرکٹر سعود شکیل 2016 میں قومی اے کرکٹ ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ کا دورہ کرچکے ہیں۔ بابراعظم کی قیادت میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی قومی اے کرکٹ ٹیم میں سعود
شکیل کے علاوہ فخر زمان، محمد عباس، حسن علی، شاداب خان ، عامر یامین اور محمد نواز بھی شامل تھے۔ دورے کے دوران سعود شکیل نے ایک 4روزہ اور4 ایک روزہ میچز میں قومی اے کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
24 سالہ کرکٹر کا کہنا ہے کہ بطور بائیں ہاتھ کے بلے باز سری لنکا کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی کمارا سنگاکارا کی بیٹنگ نے انہیں بہت متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی نمائندگی کے دوران سینئر کرکٹرز سرفراز احمد اور اسد شفیق نے انہیں بہت اسپورٹ کیا ہے۔ سعود شکیل کا کہنا ہیکہ وہ اس سے قبل بھی اعجاز
احمد کی کوچنگ میں کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز احمد بے خوف کرکٹ کھیلنے پر زور دیتے ہیں اور وہ بنگلہ دیش میں جاری ٹورنامنٹ میں بھی اسی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
سعود شکیل کا کہنا ہے کہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی قیادت کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایمرجنگ ٹیم بہترین کرکٹرز پر مشتمل ہے اور وہ بطور کپتان ان کھلاڑیوں سے بہترین نتائج لینے کی کوشش کریں گے۔ 24 سالہ کرکٹر نے کہا کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلاڈئیٹرز کی نمائندگی کرنا ان کے لیے یادگار لمحہ تھا تاہم ان کا اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنا ہے۔
نوجوان کرکٹر نے کہا کہ اسکواڈ میں شامل وکٹ کیپر بیٹسمین روحیل نذیراور اوپنر حیدر علی قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں جبکہ عمیر بن یوسف اور عماد بٹ نیملک بھر میں
جاری ڈومیسٹک سیزن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سعود شکیل کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے محمد حسنین اور خوشدل شاہ کا تجربہ ایونٹ میں قومی ایمرجنگ ٹیم کے لیے سودمند ثابت ہوگا۔