لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستانی نژاد جنوبی افریقی لیگ سپنر عمران طاہر پی ایس ایل میں صلاحیتوں کا اظہار کرنے کیلئے بےتاب ،کہتے ہیں کہ انٹرنیشنل ذمہ داریوں کی وجہ سے گذشتہ ایڈیشن کا حصہ نہیں بن سکا،اس بار اگر منتخب ہوا تو بہترین کارکردگی دکھانےکی کوشش کروں گا۔ایک انٹر ویومیں عمران طاہر نے کہا کہ میں اپنی انٹرنیشنل مصروفیات کی وجہ سے رواں برس پاکستان سپر لیگ میں شرکت نہیں کر سکا تھا،اس بار مکمل ایونٹ کیلئے دستیاب ہوں، اگر منتخب ہوا تو بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا۔
پاکستان نژاد جنوبی افریقی سپنر نے کہا کہ پی ایس ایل میں کرکٹ کا معیار بلند اور اسکا شمار دنیا کی سرفہرست لیگز میں ہوتا ہے، پاکستانیوں کی بھرپور سپورٹ اسے حاصل ہوتی ہے، باصلاحیت ڈومیسٹک کرکٹرز کی موجودگی میں یہاں باؤلنگ کرنا اور کارکردگی دکھانا آسان نہیں ہوتا، میں دنیا کی مختلف لیگز کھیل رہا ہوں۔آئندہ سال ہونےوالے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرنےکی خواہش ہے۔
ایک سوال پرعمران طاہر نے کہا کہ پاکستان میں کھیلتے ہوئے بہترین مہارت حاصل کی،آج جو بھی ہوں اسی وجہ سے ہوں،05۔ 2004ءکے سیزن میں پرفارمنس اچھی تھی لیکن پاکستان کرکٹ میں بڑے نام ہونےکی وجہ سے قومی ٹیم میں جگہ بنانا ممکن نہیں تھا،جنوبی افریقہ گیا تو واپسی کا موقع تھا، تقدیر میں یہی لکھا تھا کہ پروٹیز کی جانب سے کھیلوں۔عمران طاہر نے کہاکہ عبدالقادر میرے لیے والدکی طرح تھے،میں انکے بہت قریب تھا، انتقال کا سن کر بڑا دھچکا لگا،سابق لیگ سپنر نے مجھے بولنگ کے گر سکھائے جس پر زندگی بھر شکر گزار رہوں گا، عبدالقادر کی دنیا سے رخصتی سب کیلئے ایک بڑا صدمہ تھی،ان جیسا کوئی بولر دوبارہ نہیں آئےگا۔