لاہور( سپورٹس لنک رپورٹ) ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کا پریمیئر کرکٹ ٹورنامنٹ، قائداعظم ٹرافی ،سنٹرل پنجاب کے نام رہا۔ فاتح ٹیم نے ایونٹ کے فائنل میں ناردرن کو ایک اننگز اور سولہ رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی۔ ایونٹ کا فائنل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔ڈومیسٹک سیزن میں چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں، جس سے کھیل کے معیار میں واضح بہتری دیکھی جارہی ہے۔ازسر نو ترتیب دئیے گئے ڈومیسٹک سیزن کے دوران محدود اور طویل طرز کی کرکٹ کے ٹورنامنٹس میں سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔
رواں سیزن میں منعقدہ قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 31 میچز کھیلے گئے۔ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں پہلی بار نوٹاس قانون کا استعمال کیا گیا۔قائداعظم ٹرافی کی سب سے نمایاں بات، پی سی بی کی جانب سے 10 میچوں کی لائیو اسٹریم کوریج فراہم کرنا تھی۔ اس دوران ایونٹ کافائنل بیک وقت پی ٹی وی اسپورٹس اور ٹین اسپورٹس پر براہ راست نشر کیا گیا۔ چار روزہ قائداعظم ٹرافی کے علاوہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ فرسٹ الیون کے میچز اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد جبکہ سیکنڈ الیون ٹیموں پر مشتمل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔
دونوں ٹورنامنٹس کی ٹرافی ناردرن کی ٹیموں نے اٹھائی۔اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا گیا ٹورنامنٹ ٹین اسپورٹس پر براہ راست نشر کیا گیا۔رواں سال انڈر 19 مقابلوں میں ایک روزہ اور تین روزہ دونوں ٹورنامنٹس میں سندھ کی ٹیم نے فتح سمیٹی۔ رواں سیزن کا اختتام پاکستان کپ سے ہوگا۔ پچاس اوورز پر مشتمل ایونٹ 25 مارچ سے 19اپریل تک جاری رہے گا۔ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ پی سی بی ہارون رشید کا کہناہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا آئین 19 اگست 2019 کو منظور ہوا جس پر عملدرآمدر کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز نے مختصر دورانیہ میں سخت محنت کرکے ایک معیاری اور بہترین ڈومیسٹک اسٹرکچر کو حتمی شکل دی۔ ہارون رشید نے کہاکہ نئے ڈومیسٹک اسٹرکچرنے قومی کرکٹ کے بہت سے مثبت پہلوو?ں کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے دوران ٹیموں میں مقابلے کی فضاء-04 پیدا ہوئی جس کا منہ بولتا ثبوت قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں رسائی کی جنگ رہی۔ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ پی سی بی نے کہاکہ فرسٹ اور سیکنڈا لیون پر مشتمل اسکواڈ میں 32 کھلاڑیوں کی موجودگی کا مقصد تمام کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس کرکٹ میں موقع دیناتھا۔ انہوں نے کہاکہ دوران سیزن سیکنڈ الیون میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو فرسٹ الیون کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔
ہارون رشید نے کہاکہ قائداعظم ٹرافی میں نوٹاس قانون کو پہلی بار متعارف کروایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کھیلے گئے ایونٹ میں تمام ٹیموں کوقانون کے استعمال سے متعلق برابر مواقع فراہم کئے گئے، گو کہ ایونٹ کا بیشتر حصہ کراچی میں کھیلا گیا تاہم یہاں بھی ٹیموں کو ہوم اینڈ اوے اسٹیٹس کی تقسیم برابری کی بنیاد پر کی گئی۔ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ پی سی بی ہارون رشید کا کہناتھا کہ بین الاقوامی کرکٹ میں قومی کھلاڑیوں کو کوکا بورا گیند سے کھیلنا پڑتا ہے تاہم پاکستان میں ڈومیسٹک سیزن کے دوران گذشتہ چند سالوں سے ڈیوک کا گیند استعمال کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیوک کی گیند کی سیم کوکابورا کے گیند سے زیادہ ابھری ہوتی ہے جس کی وجہ سے فاسٹ باو?لرز کو سیم اور سوئنگ کرنے میں مدد ملتی ہے مگر کوکابورا کے گیند سے وکٹ حاصل کرنے کے لیے ایک باو?لر کو زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔