اسلام آباد (سپورٹس لنک رپورٹ)سپاٹ فکسنگ کیس برطانوی عدالت سے سزا پانے والے کرکٹر ناصر جمشید کی اہلیہ ثمرہ افضل نے کہا ہے کہ یہ میری زندگی کا مشکل ترین دن ہے۔برطانوی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ناصر جمشید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ناصر کی غلطی سے اُمید ہے دوسرے سبق سکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال سے ہم جس تکلیف میں تھے، اُس سے کوئی نہ گزرے۔
اہلیہ کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کا مستقبل خاصا تابناک ہوتا اگر وہ محنت کرتے اور کرکٹ کے کھیل سے مخلص ہوتے جس نے اسے بہت کچھ دیا، لیکن اس نے شارٹ کٹ کو اپنایا اور سب کچھ کھودیا، جس میں کیریئر، حیثیت، عزت اور آزادی شامل ہے۔ اور پھر اس بات کے بھی امکانات موجود تھے کہ اسے برطانوی شہریت مل جاتی اور وہ کاؤنٹی کرکٹ کھیلتا، مگر اس نے یہ چانس بھی کھودیا۔
ثمرہ افضل کا مزید کہنا ہے کہ ناصر جمشید وقت کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ کرسکتے اور یہ سب کچھ نہ کھوتے بالخصوص اپنی بیٹی کو، جس کے وہ بہت قریب تھے، لیکن اب بہت تاخیر ہوچکی۔ مجھے امید ہے کہ تمام کرکٹرز کرپشن سے بچنے کے لیے اس مثال کو اپنے سامنے رکھیں گے۔ ایک انٹر نیشنل کرکٹر غالباً میرے جیسے ڈاکٹر سے زیادہ کما سکا سکتا ہے لیکن میری یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ اس بدعنوانی میں کیوں ملوث ہوجاتے ہیں!
واضح رہے کہ برطانیہ کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید اور اُن کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں قید کی سزا سنادی ہے۔مانچسٹر کی عدالت نے ناصر جمشید کو 17ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال جبکہ اعجاز احمد کو ڈھائی سال جیل کی سزا سنائی ہے۔ملزمان کو گرفتار کرکے پولیس کی وین میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔