نئی دہلی(سپورٹس لنک رپورٹ ) کورونا وائرس نے کرکٹ کی دنیا میں مالی بحران کا ٹریگر دبا دیا،امیر ترین بھارتی بورڈ بھی کفایت شعاری اختیار کرنے پرمجبور ہوگیا، ملتوی ہونیوالی6.8بلین ڈالر کی آئی پی ایل غیر ملکی کرکٹرز کے بغیر بھی ممکن ہوگئی تو براڈ کاسٹرز اور ٹائٹل سپانسر معاہدوں میں بھاری خسارہ ہوگا، کنٹریکٹ پلیئرز اورسالانہ فیس کا20 فیصد وصول کرنیوالے بورڈز بھی رقم سے محروم ہوںگے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونیوالی صورتحال میں بھارتی بورڈنے رواں ماہ کے آغاز میں آئی پی ایل فاتح ٹیم کی انعامی رقم آدھی کرنیکا اعلان کردیا گیا، گذشتہ ہفتے یہ فیصلہ کیا گیا کہ سلیکٹرز میں سے صرف چیف ہی فرسٹ کلاس میں ہوائی سفر کرسکےگا،6.8بلین ڈالرمالی حجم کی حامل بھارتی لیگ 29مارچ کو شروع ہونا تھی، اب نئی تاریخ 16اپریل مقررکی گئی ہے،موجودہ حالات میں یہی دکھائی دیتا ہے کہ ٹورنامنٹ رواں سال کے آخر میں اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے بغیر ہوگا۔
چین کی سمارٹ فون کمپنی کیساتھ 5سال کیلیے219 ملین روپے کا معاہدہ فی الحال خطرے میں نہیں ہے،کمپنی ڈائریکٹر نیپون ماریا نے کہاکہ موجودہ حالات میں ایونٹ ملتوی کرنا ضروری تھا،صورتحال کا جائزہ لیتے رہیںگے۔ دوسری جانب آئی پی ایل سے نہ صرف کرکٹرز کی بھاری کمائی خطرے میں پڑ گئی بلکہ بورڈز کو بھی مالی نقصان ہوگا،بی سی سی آئی اور فرنچائزز متعلقہ بورڈز کو کھلاڑیوں کی سالانہ فیس کا 20فیصد اداکرتے ہیں،اگر پلیئرز کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت نہ دی گئی تو یہ اس رقم سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے،اگر ٹورنامنٹ مختصر ہوا تو فرنچائزز کا حصہ اور گیٹ منی دونوں میں خسارہ ہوگا۔
دوسری جانب اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونیوالا ٹی ٹونٹی ورلڈکپ نہ ہونے سے آئی سی سی اور میزبان ملک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا،رواں سال کے اختتام پر کینگروز کی بھارت کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریزنہ ہونےسے174ملین ڈالرز کا خسارہ ہوگا۔