لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے پاکستان اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے حکام آج مشاورت کریں گے۔ دورہ ممکن ہوا تو پاکستان ٹیم کے 25 ممکنہ کھلاڑی انگلینڈ لے کر جانے کی ےتجویز ہے اور کھلاڑی 10 سے 15 روز قرنظینہ میں گزاریں گے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ میں پہلا ٹیسٹ میچ 30 جولائی سے شیڈول ہے۔ سیریز میں تین ٹیسٹ میچز اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔ پاکستان انگلینڈ سیریز بھی کورونا وائرس کے باعث جہاں خدشات کا شکار ہے وہاں سیریز کو ممکن بنانے کیلئے کئی ایک آپشنز بھی زیر غور ہیں۔ان میں ایک آپشن دو وینیوز پر میچز کا انعقاد اور سیریز کے شیڈول میں ردو بدل بھی شامل ہیں۔ اسی حوالے سے پاکستان اور انگلینڈ کے کرکٹ حکام کل ٹیلی کانفرنس کریں گے اور سیریز کے مستقبل کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے چیف ایگزیکٹو وسیم خان، ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ذاکر خان، چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سہیل سلیم شامل ہوں گے جبکہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو، ڈائریکٹر کرکٹ اور شعبہ میڈیکل کے ہیڈ شریک ہوں گے۔چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں ابھی حالات اچھے نہیں ہیں، کل کی ٹیلی کانفرنس میں سیریز کا فیصلہ نہیں کر رہے، ابھی صلاح مشورہ کریں گے، فوری فیصلہ نہیں کیا جائے گا، تین چار ہفتوں کے بعد فیصلہ کریں گے کیونکہ کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی صحت اور حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، سیریز کیلئے کیا کیا آپشنز ہیں کیا اقدامات کیے جائیں گے یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی۔دوسری جانب اگر سیریز ممکن ہوتی ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیم انگلینڈ بھیجنے پر رضا مندی ظاہر کرتا ہے تو ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیجنے کی تجویز سامنے آئی ہے اور اس کی وجہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال ہے۔15 کھلاڑیوں کے ہمراہ 10 بیک اپ کھلاڑی رکھنے کی تجویز ہے۔ پاکستان ٹیم پہلے ٹیسٹ سے کم از کم دو ہفتے پہلے پہنچے گی اور کم از کم 10 روز قرنطینہ میں بھی رہے گی۔قرنطینہ میں رہنے کی مدت کا فیصلہ مقامی شعبہ ہیلتھ کی ہدایات کے مطابق ہوگا۔ اس کے علاوہ اسکواڈ کو خصوصی پرواز سے بھی انگلینڈ لے جانے کی تجویز ہے۔