کرکٹ کے چند گِدھ

سید ابرار حسین شاہ
پاکستان کرکٹ بورڈ PCB کی دوسالہ کارکردگی پر کروڑوں کرکٹرز،کرکٹ آرگنائزر،کرکٹ لوورز، سپورٹس جرنلسٹ دیگر کروڑوں لوگوں کی آنکھیں اشکبار ہیں ۔ کیوں ؟ اسلئے کہ دوسال میں کوئی ایک کام ایسا نہیں کرپائے جس سے عوام کچھ لمحے کیلئے بھی متمعن ہوسکے۔۔ آتے ہی PCB سے تجربہ کار مینجمنٹ کو نکال دیا۔ پھر تجربہ کار اور ہائی کوالیفائیڈ ماسٹر کوچز کو نکال دیا۔ پھر بورڈ آف گورنر ممبران کو غیر آئینی طریقے سے سسپنڈ کرکے کرکٹ کے بنیادی ڈھانچہ یعنی PCB آئین کو تہہ تیغ کردیا تاکہ یہ لوگ کسی عدالتی فیصلہ کے زریعے واپس نہ آجائیں اور نظام سکہ شاہی کی راہ میں رکاوٹ نہ بن جائیں ۔ پھر بدنیتی اور بددیانتی پر مبنی ایک غیر جمہوری کرکٹ دشمن آئین بنایا جو آج تک ناقابل عمل PCB کا منہ چڑا رہا ہے۔ پھر چھ خودمختار صوبائی اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کا ڈھونگ رچایا جنکو ابھی تک اس آئین کے تحت لینے کیلئے کوئی تیار نہیں ۔ پھر ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کو ختم کرکے لاکھوں گھروں کے چولہے بجھادیئے۔ پھر سینکڑوں غریب گراونڈ ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ۔

پھر PSL شروع کرائی اوپنگ سرمنی پر کروڑوں روپے پاکستان دشمن انڈین کو دیکر شائقین کو بے سری تقریب دکھائی گئی۔ پھر میچز شروع ہوئے بنگلہ دیش بھی آئی مگر عقدہ کھلا اسکا ٹھیکہ بھی کسی جوئے والی کمپنی کو دیا گیا تھا اخباری رپورٹ کے مطابق معائدے میں میچ فیکسنگ کی بھی اجازت تھی یہ معاملہ اب سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہے اصل حقیقت کا وہاں پتہ چل جائے گا مگر کچھ تھا جسکی پردہ داری تھی۔ پھر اس کورونا وبا کے دور میں ایک طرف پندرہ بیس لاکھ والی تقرریاں ہورہی ہیں اور دوسری طرف درجنوں مالی، آفس بوائز، ٹیوب ویل آپریٹرز وغیرہ کو نکالا جارہا تھا بھلا ہو میڈیا کا پریشر ڈالنے پر وقتی طور پر انکی برخاستگی کے حکم نامے واپس لے لئے ہیں۔ اب ایک اور کارنامہ سرانجام دیا جارہا ہے اس کورونا کے دور میں پاکستان کے کھلاڑیوں کو برطانیہ کی خوشنودی پر قربان کرنے کیلئے اس ملک کا دورہ رکھ دیا ہے جہاں کورونا وبا سے اموات ساٹھ ہزار کے لگ بھگ ہوچکی ہیں۔ سمجھ میں نہیں آرہا خوردبین لگاکر بھی موجودہ PCB کی مثبت کارکردگی کی ایک جھلک نظر نہیں آسکی جسکی تعریف کی جاسکے۔ مکمل تعفن زدہ ماحول ہے جسکو اطلاعات کے مطابق تمام سٹی تک پھیلانے کی تیاری ہو رہی ہے ۔ اس تعفن کی بدبو سونگھ کر کچھ گِدھ ہماری دو سٹی راولپنڈی اسلام آباد میں منڈلانا شروع ہوگئے ہیں کہ شاید کچھ ہڈیاں اور چھیچھڑے انکے حصہ میں بھی آجائیں اور یقینن آئیں گے کیونکہ کرکٹ کو سمجھنے والے اس غیرجمہوری آئین کو تسلیم نہیں کرتے اور مکمل کرکٹ بحالی چاہتے ہیں۔ لہذا چند گِدھوں کی خوشی کی انتہا نہیں ہے روز اس تعفن زدہ کرکٹ نظام اور اسکے خالقوں کی تعرفوں کے پل باندھتے ہیں یہ۔ مجھے یقین ہے ایسے گِدھ ملک کی دوسری سٹیز میں بھی قلیل تعداد میں ہونگے یا اگلے چند دنوں ہفتوں میں تیار ہوجائینگے۔ جو اس بدبودار نظام کا حصہ بنیں گے ۔
اطلاعات ہیں کہ انصافی حکومت کے جمہوری دور میں اس عوامی ایشو پر آواز اٹھانے کی پاداش میں دنیا کرکٹ کے تیزترین بالر اور پاکستان کے سرمایا شعیب اختر کو سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے نے نوٹس بیجھ دیا ہے ۔؟

اہل گفتار دب گئے ہیں ابرار کہیں !!
خاموشی پر ہی چھیڑو گفتگو کوئی !!

error: Content is protected !!