اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)معروف ٹی وی میزبان طارق عزیز کی وفات پر دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی طرح قومی کرکٹرز نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔نیلام گھر کے میزبان طارق عزیز 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں، ان کے انتقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد دنیا بھر میں موجود اُن کے چاہنے والوں کی طرف سے افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر قومی کرکٹرز کی جانب سے بھی ہر دلعزیز میزبان کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام شیئر کئے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر محمد عامر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ بچپن کی یادیں زندگی بھر ساتھ رہ جاتی ہیں، انہوں نے لکھا کہ ہر جمعرات ہمارے گھر میں من پسند شو نیلام گھر کا انتظار ہوتا تھا بلکل ویسے ہی جیسے پاکستان کے ہر دوسرے گھر میں اس شو کا بے صبری سے انتظار ہوتا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ طارق عزیز ہماری زندی کا حصہ تھے اور ہمشہ رہیں گے۔ محمد عامر نے اپنے پیغام میں طارق عزیز کا شاندار ٹیلی ویژن شو پیش کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے لیجنڈ طارق عزیز کی موت کو ایک بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے لکھا کہ اللہ انہیں دائمی سکون عطا کرے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے ۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’ہم سب اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے لکھا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کا ابتدائی چہرہ آج ہم سے رخصت ہوگیا، اللہ ان کا دوسری دنیا کا سفر آسان کرے۔
حسن نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ایک ذہین، میرے پسندیدہ اور عجز و انکسار کی پیکر شخصیت کے مالک طارق عزیز آج ہم سے رخصت ہوگئے لیکن وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے لکھا کہ طارق عزیز کی وفات کی خبر سن کر وہ دل شکستہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے لکھا کہ طارق عزیز علم، اخلاقیات، ثقافت، معلومات کا پاکستان کی تین نسلوں کیلئے رول ماڈل تھے۔
عماد وسیم نے مداحوں سے طارق عزیز کیلئے دعا مغفرت کی درخواست کی۔احمد شہزاد نے لکھا کہ طارق عزیز ایک لیجنڈری شخص تھے جو اپنے برانڈ میں پاور ہاؤس تھے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر شاداب خان نے لکھا کہ طارق عزیز پاکستان انڈسٹری کے حقیقی ہیرو تھے۔سابق کپتان شاہد آفریدی نے لکھا کہ طارق عزیز صاحب اب ہم میں نہیں رہے، پاکستانی ٹی وی کی تاریخ کا ایک عہد آج اختتام پذیر ہوا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ طارق عزیز کا منفرد انداز ’دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو سلام‘ بے حد یاد کیا جائے گا۔