لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پی سی بی نے کھلاڑیوں کی میچ فیس بڑھانے کا ارادہ بدل لیا، سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام پلیئرز ’’پرانی تنخواہوں‘‘ پر ہی کام کریں گے،گذشتہ روز بیشتر نے معاہدوں پر دستخط بھی کر دیے، پہلی بار فیملی کی انشورنس کو بھی کنٹریکٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے گذشتہ دنوں سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کی میچ فیس میں اضافے کا عندیہ دیا تھا، مگر حیران کن طور پر ایسا نہیں ہوا اور سابقہ معاوضوں کو برقرار رکھا گیا ہے۔
بیشتر قومی کرکٹرز نے گذشتہ روز نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے،مثبت کورونا ٹیسٹ کی وجہ سے گھروں تک محدود کھلاڑی بعد میں سائن کریں گے۔ اے کیٹیگری میں شامل پلیئرز کو فی ٹیسٹ7 لاکھ 62 ہزار300 روپے بطور فیس ملیں گے، ون ڈے فیس4 لاکھ 68ہزار815جبکہ ٹی ٹونٹی فیس3لاکھ 38ہزار250ہے۔بی کیٹیگری کو 6لاکھ65 ہزار 280 (ٹیسٹ)،3لاکھ 90ہزار33 (ون ڈے) اور2 لاکھ 70ہزار600(ٹی ٹونٹی) فیس ملے گی۔سی کیٹیگری کے حامل کرکٹرز کو ٹیسٹ میچ میں بطور فیس 5لاکھ68ہزار260 روپے دیے جائیں گے، ون ڈے میچ فیس3 لاکھ12 ہزار543روپے ہوگی،ٹی20میں 2 لاکھ2ہزار950 روپے حصے میں آئیں گے، ایمرجنگ کیٹیگری کے کھلاڑیوں کو بھی اسی حساب سے ادائیگی ہوگی۔ پی سی بی کی جانب سے مین آف دی میچ کو ٹیسٹ اور ون ڈے میں 3،3 لاکھ جبکہ ٹی ٹونٹی میں ڈیڑھ لاکھ روپے دیے جائیں گے، مین آف دی سیریز کو ٹیسٹ میں 6لاکھ، ون ڈے میں 5 لاکھ اور ٹی ٹونٹی میں ڈھائی لاکھ روپے ملیں گے۔
اے کیٹیگری سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل قومی کرکٹرز کو ڈومیسٹک چار روزہ میچ کھیلنے پر3 لاکھ 30 ہزار، ون ڈے میں 2 لاکھ 10 ہزار جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں ڈیڑھ لاکھ روپے بطور میچ فیس دیے جائیں گے، بی کیٹیگری کو2 لاکھ90 ہزار (چار روزہ) ایک لاکھ 75ہزار (ون ڈے) اورایک لاکھ 20 ہزار (ٹی ٹوئنٹی) میں ملیں گے۔ سی کیٹیگری کیلیے فیس 2 لاکھ48 ہزار (چار روزہ)ایک لاکھ40 ہزار (ون ڈے) اور90 ہزار (ٹی ٹونٹی) ہے، ایمرجنگ کیٹیگری کو بھی اسی حساب سے ادائیگی ہوگی۔واضح رہے کہ اے کیٹیگری میں اظہر علی، بابراعظم اور شاہین شاہ آفریدی جبکہ بی میں عابد علی، اسد شفیق، حارث سہیل، محمد عباس، محمد رضوان، سرفراز احمد، شاداب خان، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں، سی کیٹیگری میں فخر زمان، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، نسیم شاہ اور عثمان شنواری جبکہ ایمرجنگ پلیئرز میں حیدر علی، حارث رؤف اور محمد حسنین کو رکھا گیا ہے، معاہدوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، پہلی بار کھلاڑیوں کے ساتھ اہل خانہ کی بھی انشورنس کو کنٹریکٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔