اسلام آباد (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کبڈی فیڈریشن نے ملک میں انٹرنیشنل کبڈی کپ منعقد کروانے کی تیاریاں ابھی سے شروع کر دی ہیں۔ گذشتہ روز پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل رانا محمد سرور نے سرکاری خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عالمی کبڈی کپ کے بعد ملک میں انٹرنیشنل کبڈی کپ منعقد کروانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کنٹرول ہوتے ہیں کبڈی کپ رواں سال دسمبر میں اسلام آباد میں منعقد کروانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اگر دسمبر تک کورونا وائرس ختم نہ ہوا تو پھر آئندہ برس مارچ میں منعقد کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک چھ ممالک کی ٹیموں نے ٹورنامنٹ میں شرکت کی تصدیق کی ہے جن میں میزبان پاکستان سمیت بھارت، افغانستان، ایران، کینیڈا اور آسٹریلیا شامل ہیں۔ عالمی کبڈی کپ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ایشین کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل رانا محمد سرور نے کہا کہ عالمی کبڈی کپ منعقد کروانے کا سارا کریڈٹ حکومت اور پاکستان کبڈی فیڈریشن کے صدر چوہدری شافع حسین اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے کہ جن کی دن رات کوششوں اور کاوشوں سے ٹورنامنٹ کا پاکستان میں کامیاب انعقاد ہوا اور وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ فائنل میں پاکستان نے بھارت کو ایک سخت مقابلے کے بعد 43-41 پوائنٹس سے شکست دے عالمی کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
ایک اور سوال کے جواب انہوں نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا بھی شکریہ ادا کیا ہے کہ جہنوں نے کورونا وائرس کے باعث ان مشکل حالات میں ساؤتھ ایشین گیمز میں میڈلز حاصل کرنے والی قومی کبڈی ٹیم کے کھلاڑیوں میں انعامی رقوم تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کبڈی فیڈریشن کو سالانہ گرانٹ سے نوازا، انہوں امید ظاہر کی ہے کہ حکومت پہلے کی طرح رواں سال دسمبر میں ہونے والے انٹرنیشنل کبڈی کپ کے لئے بھی سہولیات اور فنڈز فراہم کرے گی کیونکہ کبڈی ہمارا ثقافتی کھیل ہے اور پاکستانی عوام اس کھیل کو بہت شوق اور دلچسپی سے دیکھتی ہے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں رانا سرور نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لیپٹ میں لیا ہوا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں، دنیا اس موذی وبا پر قابو پانے کی پوری کوشش میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبڈی کے کھلاڑی ان مشکل حالات میں انٹرنیشنل کبڈی کپ کی تیاری میں انفرادی طور پر گھروں میں ہی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ کورونا ختم ہوتے ہی پاکستان سپورٹس بورڈ سے درخواست کی جائے گی کہ انٹرنیشنل کبڈی کپ کی تیاری کے سلسلہ میں کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ لگائے۔