کراچی( ) رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے کہا ہے کہ حکومت سندھ گیمز کے مسئلے کو قانون اور آئین کے مطابق حل کرے، گذشتہ روز اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے حوالے اپنے ایک بیان میں انہوں کہا کہ تمام کھیلوں کی تنظیموں کو اس مسئلے میں قانون اور آئین کی پابندی اور پاسداری کرتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے سندھ میں سندھ گیمز منعقد کروانا سندھ گیمز ایسوسی ایشن کا حق ہے نہ کہ کسی اور سپورٹس تنظیم کا، انہوں نے کہا کہ صوبے میں سندھ گیمز قانون اور آئین کے مطابق منعقد کروانے کا اختیار صرف سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے صدر مدثر آرائیں کے پاس ہے وہ ہی قانون اور آئین کے تحت سندھ گیمز منعقد کروا سکتے ہیں
حکومت اس مسئلے کو قانون اور آئین کے مطابق حل کرے تاکہ کھلاڑیوں میں پائی جانے والی بے چینی دور ہوسکے، انہوں نے کہاکہ میرے سمیت سندھ سے تعلق رکھنے والے تمام سپورٹس مین قانون اور آئین کی حمایت کرتے ہیں، اسامہ قادری نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو قانون اور آئین کے مطابق حل کرنے کے لئے سندھ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کو خصوصی ہدایات جاری کریں کیونکہ ملک میں کھلاڑی پہلے ہی کرونا وائرس کے باعث ذہنی دبائو کا شکار ہیں اور کھیلوں کے میدان بھی غیر آباد ہوچکے ہیں، ایک سوال کے جواب میں اسامہ قادری نے کہا کہ تمام صوبائی اور وفاقی حکومتیں بھی ملک میں قانون اور آئین کی بالا دستی چاہتی ہیں اور ہم بھی قانون اور آئین کی بالا دستی چاہتے ہیں اور ملک میں قانون ہاتھ میں لینے کا کسی کو حق نہیں ہے
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس مسئلے کو آئندہ ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائیں گے تاکہ سندھ حکومت اس مسئلے کو قانون اور آئین کے مطابق سنجیدگی سے حل کرے۔ واضع رہے کہ سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے صدر مدثر آرائین نے سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل احمد علی راجپوت اور دیگر عہدیداروں کے خلاف سندھ گیمز کا نام استمعال کرنے پر فوجداری مقدمہ درج کروایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ گیمز کو منعقد کروانے کا قانونی حق صرف اور صرف سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے پاس ہے
اس سلسلے میں سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے صدر مدثر آرائیں نے ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں قانونی ماہرین سے رائے لی جائے گی تاکہ مزید سخت اقدامات کئے جا سکیں۔ مدثر آرائیں کا کہنا ہے کہ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کا سندھ گیمز کا نام استعمال کرنا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے. ہمارے پاس سندھ گیمز کے نام کی کاپی رائٹ ہے.