کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)علی اکبر شاہ قادری۔سابق سیکریٹری سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن،سابق جوائنٹ سیکریٹری پاکستان باکسنگ فیڈریش۔اولمپک ریفری جج و سابق جیوری ایشین باکسنگ نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں سندھ گیمز ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈائریکٹر اسپورٹس سندھ اور سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے آٹھ افراد کے خلاف FIRکا اندراج پاکستان میں کھیلوں کا انوکھا واقعہ ہے۔
بلخصوص سندھ میں ایک مخصوص گروپ جنکی اکثریت ایسے لوگوں پر مشتمل ہے جنکے اپنے کھیلوں میں قومی اور بین الاقوامی کارکردگی بلکل صفر رہی ہے،اسپورٹس کو یرغمال بناکر رکھ دیا ہے۔یہ مخصوص ٹولہ ڈاکٹر محمد علی شاہ مرحوم سے لیکر محمد بخش مہر کو صدارت دیکر سندھ میں کھیلوں سے کھلواڑ کرتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ ھر سندھ گیمز میں کرہشن کی کہانیاں،اقربا پروری،منپسند سلیکشن اور اسکینڈل اخبارات کی زینت بن جاتے ہیں۔ماضی میں بخش علی لاکھو،فقیر ایازالدین،عارف علی خان عباسی کی دور میں ہونے والے سندھ گیمز ھر قسم کے اسکینڈل سے پاک رہے اور بلخصوص بخش علی لاکھو اور عارف عباسی جیسے نامور شخصیات نے صرف سندھ حکومت کے فنڈ پر انحصار نہیں کیا بلکہ اسپانسر شپ کے ذریعے سندھ گیمز کو کامیاب کروایا
مگر اب معاملات الٹے جارہے ہیں۔ماضی میں سندھ گیمز کے حوالے سے اینٹی کرپشن نے کئی اسکینڈل پکڑے،مگر اسی سیاسی چھتری نے کھیلوں میں سیاست اور کرپشن کو فروغ دیا۔اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد سندھ حکومت کو اپنے وقار کی خاطر سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے ذریعے سندھ گیمز آرگنائز کروادے تو سب چہرے آرام سے بے نقاب ہوسکتے ہیں۔ساتھ ہی میری تجویز ہے کہ محمد بخش مہر فوری طور پر SOAکی صدارت سے مستعفی ہوکر اس گند سے خود کو بچائیں ۔