سائوتھمٹن(سپورٹس لنک رپورٹ)سابق کرکٹرز کی جانب سے موسم سے متاثرہ ٹیسٹ میچوں کے قوانین پر نظرثانی کے مطالبات زور پکڑنے لگے ہیں اور سابق قومی کپتان رمیز راجہ نے تجویز پیش کی ہے کہ ٹیسٹ میچوں میں ایک روز کے دوران چھ گھنٹے کا کھیل بارش یا خراب روشنی کی نذر ہو تو اضافی دن دیا جائے تاکہ میچ کا نتیجہ سامنے آسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کم روشنی کی صورت میں فاسٹ بالرز کو باؤنسرز کی اجازت نہیں ہونی چاہئے جبکہ ہلکی بونداباندی میں بھی میچ جاری رکھا جائے۔اگرچہ رمیز راجہ نے عام لوگوں سے سوال کیا ہے کہ ‘‘کیا آپ ان تجاویز سے اتفاق کرتے ہیں؟’’مگر سابق انگلش کپتان ناصر حسین اور سابق انگلش وکٹ کیپر بیٹسمین میٹ پرائر نے پلیئرز اور آفیشلز کی جانب سے میچ شروع کرانے میں عجلت کے فقدان پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنی ذہنیت بدلنے کی ضرورت ہے۔
ناصر حسین کا کہنا تھا کہ اکثریت قرنطینہ یا لاک ڈاؤن میں ہے اور لاتعداد افراد کئی ہفتوں سے حفاظتی تدابیر کے شکنجے میں ہیں جن کی نگاہیں اگر ان کھلاڑیوں پر ہیں جن کو کھیلنے کا موقع میسر ہے تو پھر ان کو پرانی ذہنیت کو ترک کر کے میچ جاری رکھنا چاہئے۔