کھلاڑیوںکے فٹنس مسائل کو حل کرکے عالمی مقابلے جیتے جا سکتے ہیں، پاکستان نے کبڈی، اتھلیٹکس اور ریسلنگ میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں
انٹرنیٹ اور موبائل کے بے دریغ استعمال کے اثرات سپورٹس پر مرتب ہوئے،والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو گرائونڈز میں بھیجیں ،آن لائن ورکشاپ سے خطاب
لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ)یوتھ افیئر ز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے زیراہتمام ’’ پاکستان میں کھیلوں کے زوال‘‘ کے موضوع پر آن لائن ورکشاپ بدھ کے روز منعقد کی گئی، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ نے ورکشاپ کا افتتاح کیا، ورکشاپ میں ماہرین نے کھیلوں کے زوال کے بارے میں اظہار خیال کیا، پنجاب بھر کے ڈویژنل، ڈسٹرکٹ ، تحصیل سپورٹس افسران اور کوچز نے ورکشاپ میں شرکت کی، ڈویژنل سپورٹس آفیسر گوجرانوالہ سیف الرحمان نے ورکشاپ کی میزبانی کی
ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید تکنیک کے استعال سے پاکستان سپورٹس میں مزیدکامیابیاں حاصل کرسکتا ہے، کھلاڑیوںکے فٹنس مسائل کو حل کرکے عالمی مقابلے جیتے جا سکتے ہیں، ہم تمام کھیلوں کے فروغ کے لئے کام کررہے ہیں جبکہ پاکستان نے کبڈی، اٹھلیٹکس اورریسلنگ میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں
پاکستان رواں برس پہلی بار کبڈی کا عالمی چیمیئن بنا ہے، اتھلیٹ ارشد ندیم نے جنوبی ایشیائی گیمز میںجیولن تھرو میں گولڈ میڈل جیت کر اولمپک گیمز کے لئے کوالیفائی کیا ہے، انہوں نے مزید کہا ہے کہ جدید دور کی ٹیکنالوجی کے اثرات بھی سپورٹس کے زوال کی وجہ بنے، انٹرنیٹ اور موبائل کے بے دریغ استعمال کے اثرات سپورٹس پر مرتب ہوئے، نوجوان اب گرائونڈ میں آنے پر موبائل کو ترجیح دیتے ہیں
والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو انٹرنیٹ اور موبائل فون سے توجہ کم کرائیں اور ان کو گرائونڈ زمیں بھیجیں جب تک بچے گرائونڈز اور جمنیزیم میں نہیں آئیں گے بچوں کا ٹیلنٹ سامنے نہیں آئے گا اور سپورٹس ترقی نہیں کرے گا، ورکشاپ میں ڈاکٹر بلال قریشی نے پاکستان میں کھیلوں کے زوال پر تفصیلی روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ جدید دور کی ٹیکنالوجی اور معلومات سے استفادہ کرکے ہم سپورٹس میں ایک بار پھر عروج حاصل کرسکتے ہیں۔