کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ) ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ساؤتھ ارشاد علی سوڈھر(Irshad Ali Sodhar) نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں میڈلزجیتنا ملک میں کھیلوں کی ترقی اور فروغ کے حوالے سے بہت معاون ثابت ہوتا ہے اس سے نہ صرف دنیا کھیل میں پاکستان کا مقام بلند ہوتا ہے بلکہ ہمارے کھلاڑیوں کوبھی عالمی سطح پرپذیرائی ملتی ہے جوان کیلئے مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہیں کھیلوں کی سرپرستی سمیت دیگر شعبوں میں بھی ڈی ایم سی ساؤتھ کیجانب سے کے ایس ایف سے تعاون جاری رکھیں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مولانا محمد علی جوہر پارک لیاری میں قائم کراٹے جمنازیم ہال، علی محمد قنبرانی باکسنگ اسٹیڈیم اور جافا فٹبال اکیڈمی کے دورے اور کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن کے صدر سید وسیم ہاشمی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا میونسپل کمشنر ساؤتھ اختر علی شیخ، چیئرمین کے ایس ایف آصف عظیم، کراچی ٹیکس بارکے صدر محمد ذیشان مرچنٹ، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن انوائرمنٹ کمیشن کی ممبر تہمینہ آصف، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت، غلام محمد خان،مراد حسین،محمدناصر و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے ڈپٹی کمشنرساؤتھ ارشاد علی سوڈھر نے کہا کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان کیلئے میڈلزجیتنے والے کھلاڑیوں کی حکومتی اور پرائیوٹ اداروں کیجانب سے حوصلہ افزائی کی جائے تو مستقبل میں مزید بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں
ڈسڑکٹ ساؤتھ میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ اورگراؤنڈزوجمنازیم کی تزین و آرائش کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن کیجانب سے تعلیمی اداروں اور کھیل کے میدانوں سے صحت منداورآلودگی سے پاک ماحول کی جاری مہم کوخوش آئندقرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ ارشاد علی سوڈھر کاکہنا تھا کہ سرسبزپاکستان کے مشن کی تکمیل کیلئے ہمارے کھلاڑیوں اور طالب علموں کو اپنا کردار اداکرنا ہوگا ہم اجتماعی کوششوں سے اپنے اردگردکے ماحول کوبہتربناسکتے ہیں
کورونا وائرس کی وجہ ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث کھیلوں کی سرگرمیاں منجمند ہونے کا براہ راست اثر کھلاڑیوں، آرگنائزرزاور گراؤنڈ اسٹاف کوہوا ہے آزمائش کی اس گھڑی میں کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن نے مشکلات سے دوچار کھلاڑیوں،کوچز، امپائرز اور اسپورٹس آرگنائزر کی داد رسی کرتے ہوئے جس طرح ان کے گھروں میں راشن بیگز،فیس ماسک،سینیٹائزر اور دیگراشیاء فراہم کرنے کابیڑا اٹھاتے ہوئے سندھ بھرمیں 6000 سے زائد مستحق خاندانوں میں راشن کی تقسیم اور خصوصا ملک کے نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو کھیل کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم کی مفت سہولت فراہم کرنے کیلئے اسکالرشپ دینے جیسے اقدامات
کئے وہ خدمت خلق کی بہترین مثال ہے