کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدرر لیفٹنٹ جنرل (ر) سیدعارف حسن نے کہا ہے کہ ساؤتھ ایشن گیمز کے لئے پاکستان نے مزید کچھ وقت مانگا ہے کورونا کی وجہ سے ہماری تیاریاں متاثر ہوئی ہیں ان گیمز کواگلے سال دسمبر تک کرانا لازمی ہے وہ ہفتے کو کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع پر میڈیا ایڈوائزر پی او اے آ صف عظیم،سندھ اولمپکس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل احمد علی راجپوت اورنائب صدر سید وسیم ہاشمی بھی موجود تھے
صدر پی او اے سید عارف حسن نے کہا کہ بھارت نے اگر پاکستان میں ہونے وا لے ساؤتھ ایشن گیمز میں شر کت نہیں کی تو اسے عالمی مقابلوں میں شر کت پر پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے اس حوالے سے آئی ا سی کے قوانیں بہت زیادہ سخت ہیں،پاکستانی شوٹرز کو ویزا نہ دینے پر بھارت کو بلیک لسٹ کردیا گیا تھا سیدعارف حسن کاکہنا تھا کہ ساؤتھ ایشین گیمز کے لئے لاہور کو حب بنایا جائے گا جبکہ مقابلے فیصل آباد،گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں ہوں گے پشاور میں ساؤتھ ایشین گیمز کے انعقاد کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہواانہوں نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس گیمز میں کوالیفائی کرنے والے سات کھلاڑیوں کو آئی او سی سے تیاری کے لئے اسکالر شپ دلائی ہے
انہوں نے کہا کہ ساؤتھ ایشین گیمز کے لئے اہم اجلاس 5 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگا کامن ویلتھ گیمز کی ٹارچ دسمبر 2021 میں کراچی پہنچے گی کامن ویلتھ ٹارچ ریلی مزار قائد سے آغاز ہوگا یہ گیمز 2022میں بر منگھم میں ہوں گے صدر پی او اے کاکہنا تھا کہ کھیلوں کے فروغ میں وفاق کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتاپاکستان میں گراس روڈ لیول پر ایتھلیٹس تیار نہیں ہورہیں نومبر میں آئی او سی کے تعاون سے لاہور میں ایتھلیٹس کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں گیمز کے انعقاد کیلئے کھلاڑیوں کے حوالے سے کچھ گارنٹیزدینا ضروری ہے گارنٹیز میں کھلاڑیوں کا سامان لانے اور لے جانے پر کوئی کسٹم ڈیوٹی عائد نہیں کی جائے گی تمام کھلاڑیوں کو با آسانی ویزہ کا حصول ممکن بنانا
میڈیکل کی سہولیات میسر کرنا سیف گیمز کی تمام گارنٹیز حکومت پاکستان نے پوری کرنی ہیں اس حوالے سے پی او اے اور حکومت رابطے میں ہیں ہم سیف گیمز کو یادگار انداز میں منعقد کرانا چاہتے ہیں عارف حسن نے کہا کہ اگلے دو سالوں میں پاکستان کو کئی ایشیائی اور عالمی ایونٹ میں حصہ لینا ہے جس میں اولمپکس گیمز بھی شامل ہیں، ان مقابلوں میں میڈلز کے لئے تمام اسٹیک ہولڈر کو مل کر منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔