پشاور(مسرت اللہ جان) ایبٹ آباد کے لیڈی گارڈن میں چار ماہ قبل ایک ہزار کھیلوں کے میدان میں بننے والا اوپن ائیر جیم کے بعض حصے مکمل طور پر ٹوٹ گئے ہیں اس جیم کا افتتاح سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے کیا تھا اور یہ صوبائی حکومت کی جانب سے شروع کئے جانیوالے ایک ہزار کھیلوں کے پراجیکٹ کا حصہ تھا جس کیلئے اربوں روپے مختص کئے گئے ہیں
لیڈی گارڈن سمیت ایبٹ آباد کے چار پارکوں میں اوپن ائیر جیم بنانے کا دعوی کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں مشتاق غنی نے چھ جولائی کو اپنے فیس بک پر تصاویر بھی دی تھی جبکہ باقاعدہ اخبارات میں اوپن ائیر جم کے حوالے سے بڑے دعوئے کئے گئے تھے لیکن ایبٹ آباد کے کینٹ میں واقع لیڈی گارڈن پارک میں صرف چار ماہ میں اوپن ائیر جم کے بعض حصے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئے ہیں
جبکہ بعض چیزیں مکمل طور پر اس ائیر جیم سے غائب ہوگئی ہیں جس کی جانب ابھی تک نہ تو ایبٹ آباد کی انتظامیہ نے کوئی توجہ دی ہے نہ ہی صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی جانب بنائے گئے خصوصی پراجیکٹ کی انتظامیہ نے اس غیر معیاری کام پر توجہ دی ہے –
گذشتہ ہفتے قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں واقع سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے اندر بھی اوپن ائیر جیم کے کچھ حصے ٹوٹ گئے تھے اور وہ بھی چار ماہ کے دوران تھے تاہم اسے دوبارہ تعمیر کیا گیا- عوامی حلقوں نے آگے چھوڑ اور پیچھے چھوڑ کی اس پالیسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیراعلی محمود خان جن کے پاس محکمہ سپورٹس کا اضافی محکمہ بھی ہے کو اس صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا ہے
جنہوں نے اس وزارت سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کر رکھی ہیں اور عوامی ٹیکسوں کا پیسہ اللے تللوں میں اڑایا جارہا ہے جس معیار کے اوپن ائیر جم تیار کئے جارہے ہیں امید کی جارہی ہیں کہ ایک ہزار کھیلوں کے میدان تو کاغذوں میں مکمل ہوجائینگے مگر تین اور چار ماہ کے بعدغیر معیاری طور پر بننے جیم حقیقت میں بالکل نہیں ہونگے –