اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)بون میرو کینسر کے باعث گذشتہ روز انتقال کرجانے والے پاکستان ہاکی کےمایہ ناز کھلاڑی اولمپین رشید جونیئر کو انکے آبائی شہر بنوں میں سیکنڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ بنوں سے تعلق رکھنے والے شہرہ آفاق ہاکی کھلاڑی اولمپین رشید جونیئر کو پچھلے ماہ کمر میں شدید تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں انہیں بون میرو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ اولمپین رشید جونیئر 1968 میکسیکواولمپکس میں ٹاپ سکور کھلاڑیوں میں شمار رہے۔ جبکہ 1972 میونخ اولمپکس میں سلور میڈلسٹ ٹیم کے رکن بھی تھے۔ اس ایونٹ میں بھی رشید جونیئر ٹاپ سکورر کھلاڑی قرار پائے۔ رشید جونیئر 1971 عالمی کپ بارسلونا گولڈمیڈلسٹ ٹیم کے بھی اہم رکن رہے جو کہ دنیائے ہاکی میں عالمی کپ کا پہلا ایڈیشن تھا رشید جونیئر نے اپنی کپتانی میں مونٹریال اولمپکس میں براونز میڈل جیتنے کے بعد قومی کھیل کو بطور کھلاڑی خیرباد کہہ دیا۔ دنیائے ہاکی میں چگمگانے والا یہ قومی کھیل کا یہ درخشاں ستارہ اپنی ضو فشانی کے بعد اس جہان فانی سے رشتہ توڑ کر ابدی کہکشاں کا حصہ بن گیا۔
اولمپین رشید جونیئر مرحوم کے ساتھ بیتائے ہوئے لمحات کو بیان کرتے ہوئے پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق مینجر و انٹرنیشنل کھلاڑی برگیڈیئررخالد ؐکتار فارانی بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ بھرائی ہوئی آواز میں رشید جونیئر مرحوم کے ساتھ بیتائے ہوئے لمحات اور انکی رقابت میں جونیئر عالمی کپ میں شرکت سمیت1991 سے 1994 تک انکی نفیس الطبع اور مشفق شخصیت سے مسلسل مستفید رہنے کا تذکرہ کرتے رہے۔ عالمی کپ ٹیم کا حصہ رہنے والے پاکستان کے مایہ ناز رائٹ آؤٹ قاسم خان نے رشید جونیئر مرحوم کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم اپنی ذات میں انجمن تھے۔ انکی درویش منش زندگی انکی عاقبت کے لئے اثاثہ ہے۔ ایک عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی ہونے کے باوجود اولمپین رشید جونیئر مرحوم ایک نہائت ہی سادہ اور عاجز شخصیت کے مالک انسان تھے۔یوتھ اولمپکس کے کوچ و سابق انٹرنیشنل کھلاڑی محمد علی خان، پاکستان ہاکی کے مایہ ناز انٹرنیشنل کھلاڑی عارف بھوپالی، خالد پراچہ، سرفراز احمد خان، سابق انٹرنیشنل بیڈمنٹن کھلاڑی افشاں شکیل، رانا ساجد انٹرنیشنل، گیم ڈویلپمنٹ آفیسر ایشین ہاکی فیڈریشن و سابق انٹرنیشنل غلام غوث سمیت پاکستان ہاکی سے وابسطہ افراد اولمپینز، انٹرنیشنل کھلاڑیوں اور ٹیکنیکل آفیشلز و ہاکی فیملی کے افراد نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعائے خیر کی ۔