کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ ) سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سید شفیق الرحمن کاظمی، انمل نصیب اور منصور احمد کی پیٹیشن پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ پیٹیشن میں انیس سو باسٹھ کے سپورٹس اینڈ کنٹرول ایکٹ کو چیلنج کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان اور پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کو فریق بنایا گیا ہے۔
کراچی ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق سیکرٹری جنرل سید شفیق الرحمن کاظمی، اجمل نصیب اور منصور احمد نے ملک میں کھیلوں کے بگڑتے ہوئے انتظامی معاملات اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی پر پیٹیشن دائر کی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس ارشد حسین خان شامل ہیں۔ ایڈووکیٹ تنویر اشرف نے پاکستان کے انیس سو باسٹھ کے آرڈینینس سپورٹس اینڈ کنٹرول ایکٹ، کرکٹ بورڈ کے آئین، پی سی بی صوبائی ایسوسی ایشنز اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے آئین کو چیلنج کرتے ہوئے دلائل دیے۔ سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے چودہ دسمبر کے لیے نوٹسز جاری کیے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ انیس سو باسٹھ کے سپورٹس ایکٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا آئین بھی مختلف عدالتوں میں چیلنج کیا جا چکا ہے۔