لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)ویسٹ انڈیز میں شیڈول آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ 2022 کی تیاریوں کی غرض سے چھ ہفتوں پر مشتمل تربیتی کیمپ کا آغاز 4 جنوری سے نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں ہوگا۔.
اکتیس کھلاڑیوں میں سے 29 کا انتخاب رواں سیزن کے پی سی بی انڈر 19 ون ڈے اور تھری ڈے ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر کیا گیا ہے، آئی سی سی کے مقررہ معیار کے مطابق یکم ستمبر 2002 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کھلاڑی ہی ایونٹ کے 14ویں ایڈیشن میں شرکت کے اہل ہیں۔
بلوچستان کے عبد الوحد بنگلزئی اور سنٹرل پنجاب کے قاسم اکرم روان سیزن انڈر 19کے ایونٹس میں شامل نہیں تھے کیونکہ یہ دونوں کھلاڑی قائد اعظم ٹرافی میں کھیل رہے تھے۔قائد اعظم ٹرافی سیکنڈ الیون میں عبدالوحد بنگلزئی نے پانچ میچوں میں 229 رنز بنائے جبکہ قاسم اکرم نے قائد اعظم ٹرافی فرسٹ الیون میں آج تک 234 رنز بنائے ہیں۔
پی سی بی انڈر 19 تین روزہ اور ایک روزہ ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی دکھانے والے مذکورہ کھلاڑیوں کو عمر کے لیے آئی سی سی کے مقررہ معیار کی وجہ سے کیمپ میں مدعو نہیں کیا گیا ہے،ان میں محمد حریرہ، مبشر نواز، مبصر خان، صائم ایوب اور ذیشان احمد شامل ہیں ، ان تمام کھلاڑیوں کی عمر مقررہ معیار سے بڑھ چکی ہے۔
سلیم جعفر، چیف آف جونیئر سلیکشن کمیٹی: ماضی کے برعکس ہم نے صرف ایونٹ سے قبل تربیتی کیمپ لگانے کی بجائے اس مرتبہ ایونٹ سے 12 ماہ قبل اپنی تیاریاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سلیم جعفر نے کہا کہ ان باصلاحیت کرکٹرز کو نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کے بہترین کوچز کی زیرنگرانی اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا۔
اس طرح انڈر 19 کے کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ کی تیاری کے اچھا وقت مل جائے گا یہ ہماری حکمت عملی کے مطابق ہے جس سے بنیادی سطح پر بہترین ٹیلنٹ کو شناخت کیا جا سکے گا اور انکو بہترین ماحول مہیا کیا جا ئے گا تاکہ وہ بڑے سٹیج کے لیے تیار ہو سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سال پی سی بی انڈر 19 تھری ڈے اور ون ڈے ٹورنامنٹس کے بہترین پرفارمرز کی کارکردگی جانچنے کے بعد ہی کیربیئن میں ایونٹ کے لیے حتمی 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
پی سی بی کی کوویڈ 19 پالیسی کے تحت ان اکتیس کھلاڑیوں کا پہلا کوویڈ 19 ٹیسٹ ان کے اپنے شہروں میں ہوں گے، ان ٹیسٹ میں جن کے نتائج منفی آئیں گے تو وہ 31 دسمبر کو این ایچ پی سی رپورٹ کریں گے۔دوسرے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر یہ تمام کھلاڑی 4جنوری سے ٹریننگ کا آغاز کردیں گے۔
یہ کھلاڑی این ایچ پی سی کے کوچز محمد یوسف، عتیق الزمان اور ثقلین مشتاق کی زیرنگرانی تربیت کریں گئے۔
پاکستان جونیئر ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد پاکستان شاہینز کے دورہ نیوزی لینڈ سے واپسی پر کیمپ کا چارج سنبھال لیں گے۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 2006 میں آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا، اس مرتبہ 12 ماہ قبل تیاریوں کی غرض سے کیمپ لگانے کا مقصد ایونٹ کے لیے بہترین اسکواڈ تیار کرنا ہے۔
خیبر پختونخواہ کے معاذ صداقت جنہوں نے ایک روز میں 363 رنز اور تین روزہ میں 196 رنز بنائے ،اس لسٹ میں وہ سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں جن کی عمر صرف پندرہ سال اور سات مہینے ہے۔وہ پندرہ مئی 2005 کو پیدا ہوئے۔
31 متوقع کھلاڑی یہ ہیں
بیٹسمین(12): عباس علی(خیبر پختونخواہ)، عبد الفصیح(ناردرن)،عبد الوحدبنگلزئی(بلوچستان)،عون شہزاد(سدرن پنجاب)، فہدمنیر(سنٹرل پنجاب)،معاذ صداقت(خیبر پختونخواہ)،محمد عرفان خان(سنٹرل پنجاب)، محمد شہزاد(سدرن پنجاب)،محمد وقاص(سنٹرل پنجاب)مبشر علی(سدرن پنجاب)،قاسم اکرم(سنٹرل پنجاب ) اور رضوان محمود(سندھ)۔
وکٹ کیپرز(4):غازی غوری(سندھ)،حسیب اللہ(بلوچستان)، محمد رضا المصطفی(ناردرن) اور سلمان خان(خیبر پختونخواہ)۔
فاسٹ بالرز(7):احمد خان(خیبر پختونخواہ)، عاصم علی(سندھ)،اورنگزیب(بلوچستان)،اویس عباس(سدرن پنجاب)،منیب واصف(سنٹرل پنجاب)، طاہر حسین(سدرن پنجاب) اور ذیشان ضمیر(سندھ)۔
اسپنرز(8):عدیل میو( سندھ)، علی اسفند( سنٹرل پنجاب)، عالیان محمود( سندھ)، ارحم نواب(سنٹرل پنجاب)، فیصل اکرم(سدرن پنجاب)، اسماعیل خان(خیبر پختونخواہ)،مہران ممتاز(ناردرن) اور طلحہ احسن(سندھ)۔