لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)آسٹریلیا کے 24 سالہ فاسٹ باؤلر ایرن سمرزوہ پہلے غیرملکی کھلاڑی ہوں گے جو پاکستان کے نئے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں شرکت کریں گے۔ وہ 8 جنوری سے کراچی میں شروع ہونے والے پاکستان کپ میں سدرن پنجاب کی نمائندگی کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ومیسٹک مقابلوں میں کسی بھی سائیڈ کی طرف سے ایک غیر ملکی کھلاڑی کو کھیلنے کی اجازت دیتا ہے اسکے لیے غیر ملکی کھلاڑی کو اپنے ملکی بورڈ کی طرف سےاین او سی(نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ)جمع کروانا لازم ہے۔
تسمانیہ سے تعلق رکھنے والے فاسٹ باؤلر 28 دسمبر کو لاہور پہنچیں گے۔ وہ نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں اظہر محمود کی زیرنگرانی ایک ہفتہ ٹریننگ کرنے کے بعد5 جنوری کو سدرن پنجاب کے اسکواڈ کو کراچی میں جوائن کرلیں گے۔
ایرن سمرز کے علاوہ سدرن پنجاب کے کنٹریکٹ یافتہ کوچ اظہر محمود، رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ تیمور بھٹی کی بھی کوچنگ کریں گے۔
ایرن سمرزایچ بی ایل پاکستان سپرلیگ سیزن 2019 میں کراچی کنگز اورآسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں ہوبارٹ ہوریکینزکی نمائندگی کرچکے ہیں۔ دسمبر 2017 میں ہوریکینز کی طرف سے اپنے پہلے میچ میں تیز ررفتار بالنگ کے حوالے سے جوفرا آرچراور ٹائمل ملز کو پیچھے چھوڑ دیا تھا اس طرح وہ آسٹریلین سرزمین پرخود کو ایک تیز رفتار بالر کے طور منوا چکے تھے۔
ایرن سمرز:
ایرن سمرز کا کہنا ہے کہ وہ سدرن پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کنٹریکٹ پیش کیے جانے پر خوش ہیں، یہ ایسوسی ایشن جارحانہ کرکٹ کھیلتی ہے جوکہ ان کے لیے موزوں ہے، یقینی طور پر یہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کی ایک مضبوط سائیڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بہت سے فاسٹ باؤلرز پیدا کیے ہیں اور وہ یہاں آکر اپنی صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کپ میں اپنی ٹیم کو کامیابی دلانے کی کوشش بھی کریں گے۔ یہ ٹورنامنٹ ڈبل لیگ کی بنیاد پر کھیلا جا ئے گا اس میں میری فٹنس اور میعار کا بھی امتحان ہے۔
ایرن سمرز نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان میں جاری سیزن کو دیکھا ہے، لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ یہ جگہ ان کی صلاحیتیں نکھارنے میں بہت معاون ثابت ہوگی۔ میرا مقصد ایک بہترین پروفیشنل بننا ہے اور میرا خیال ہے کہ پاکستان مجھےاس ٹارگٹ کوحاصل کرنے میں میری مدد کر سکتا ہے۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس:
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نیا ڈومیسٹک نظام معیاری ہے اور ایرن سمرز کی پاکستان آمد کی خبر ہمارے مؤقف کی تائید کرتی ہے۔
ندیم خان نے کہا کہ ہم اپنے ڈومیسٹک نظام کو سخت اور مقابلے سے بھرپور بنانا چاہتے ہیں، ہم ایسا نظام چاہتے ہیں کہ جو کھلاڑیوں کے لیے مفید ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غیرملکی کرکٹرز پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیں جس طرح ہمارے کرکٹرز آسڑیلیا اور برطانیہ کے ڈومیسٹک مقابلوں میں شریک ہو تے ہیں۔
مجھے امید ہےایرن سمرز کی شرکت سے پاکستان کے ڈومیسٹک نظام کا پروفائل بڑھے گا اس کے علاوہ ہمارے مقامی کھلاڑیوں کو بھی ایک دوسرے ماحول کے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقعہ ملے گا۔