لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوویڈ 19 کے دوران بہترین خدمات انجام دینے اور لازوال قربانیاں دینے والے کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کی خدمات کے اعتراف میں منعقدہ پی سی بی ایوارڈ 2020 کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
ایک ایسے موقع پر جب اس عالمی وباء کے باعث دنیا ساکت تھی تو شائید پی سی بی دنیا کا وہ واحد کرکٹ بورڈ تھا کہ جس نے اپنے مکمل سیزن کا اعلان کیا۔ اس سیزن میں شامل 259 میچوں میں سے اب تک 186 مکمل ہوچکے ہیں۔
باقی ماندہ 73 میچوں میں قائداعظم ٹرافی کے فائنل سمیت 5 اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے میچز شامل ہیں۔ پاکستان کپ کے 33اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2021 کے 34 میچز شامل ہیں۔
ڈومیسٹک کرکٹ کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم نے گرمیوں میں انگلینڈ کا دورہ کیا، زمبابوے کرکٹ ٹیم پاکستان آئی اور اب قومی کرکٹ ٹیم پاکستان شاہینز کے ہمراہ نیوزی لینڈ میں موجود ہے۔
اس عرصہ کے دوران پاکستان میں منعقدہ تمام تر کرکٹ کوویڈ 19 کے سخت پروٹوکولز میں کھیلی گئی، یعنی کہ ہمارے کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف اور میچ آفیشلز نے اپنے سال کا ایک بڑا عرصہ اپنے اہلخانہ اور اپنے دوستوں سے دور گزارا۔
اس مشکل وقت میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں،اسپورٹ اسٹاف اور میچ آفیشلز کو پی سی بی نے 11 مختلف کٹیگریز میں ایوارڈ سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان 11 میں سے 8 ایوارڈز کھلاڑیوں کو دیئے جائیں گے۔یہ تمام ایوارڈز جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے دوران گراؤنڈ میں دئیے جائیں گے۔
ایورڈز کے لیے ترتیب دی گئی کھلاڑیوں کی آٹھ کٹیگریز مندرجہ ذیل ہیں:
• ایمرجنگ مینز اور ویمنز کرکٹر آف دی ایئر
• ویمنز کرکٹر آف دی ایئر
• ڈومیسٹک مینز کرکٹر آف دی ایئر
• انفرادی کارکردگی آف دی ایئر
• وائیٹ بال کرکٹر آف دی ایئر
• ٹیسٹ کرکٹر آف دی ائیر
• سب سےزیادہ قیمتی کرکٹر آف دی ائیر
ان 8 ایوارڈز کے علاوہ تین مختلف کٹیگریز میں اسپرٹ آف دی کرکٹ، امپائر آف دی ائیر اور بہترین کارپوریٹ اچیوومنٹ ایوارڈز شامل ہیں۔
ووٹنگ مرحلے کے تحت انڈیپنڈنٹ جیوری ہر کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کی کلینڈر ایئر (یکم جنوری سے 31 دسمبرتک ) کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔جیوری ورچوئل میٹنگ کے ذریعے ایوارڈ ز کے لیے ناموں کو حتمی شکل دے گی۔جیوری دس ایوارڈ ز کے لیے ناموں کو حتمی شکل دے گی، امپائر آف دی ائیر کا ایوارڈفرسٹ الیون ٹیموں کے ہیڈ کوچز اور کپتانوں کی جانب سے دیا جائے گا۔
ایوارڈز جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان یکم جنوری کو پی سی بی کے ڈیجٹل پلیٹ فارمز پر کیا جائے گا۔
اس عرصہ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے 5 ٹیسٹ میچز، 3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز اور 12 ٹی ٹونٹی میچزکھیلےاور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں شرکت کی۔
اس دوران جو ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کھیلے گئے ان میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ فائیو، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ(فرسٹ اور سیکنڈ الیون)، قائداعظم ٹرافی (فرسٹ اور سیکنڈ الیون)، پی سی بی انڈر 19 ون ڈے اور تھری ڈے ٹورنامنٹس اور قومی سہ فریقی ٹی ٹونٹی ویمنز چیمپئن شپ شامل ہیں۔
احسان مانی، چیئرمین پی سی بی:
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہناہے کہ یہ ہم سب کے لیے ایک مختلف سال تھا مگر خوشی ہے کہ نہ صرف ہم نے اس سال کے لیے اپنے ڈومیسٹک سیزن کا اعلان کیا بلکہ اب تک اسے70 فیصد تک کامیابی سے منعقد بھی کرچکے ہیں۔
احسان مانی نے کہا کہ کھلاڑی ہمارے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں اور جس طرح انہوں نے کوویڈ 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والے مشکل حالات کے باوجود کھیل کو جاری رکھااس پر وہ یقیناََ تعریف کے مستحق ہیں،لہٰذا ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں، میچ آفیشلز اور اسپورٹ اسٹاف کوان کےمقام کے مطابق شناخت دیں اور ان کی محنت اور کامیابی کا جشن پی سی بی کے سالانہ ایوارڈز کی صورت میں منائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈز ہمارے کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف، میچ آفیشلز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک چھوٹا سا تحفہ ہے، جوکہ انہیں کھیل کو جاری رکھنے کے لیے دی جانے والی قربانیوں کے نتیجے میں مل رہا ہے،ا مید ہے کہ یہ ایوارڈز دیگر کھلاڑیوں کو بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے متحرک کریں گے۔