پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سنیٹر سلیم سیف اللہ نے ملک میں کھیلوں کی تباہی کا زمہ دار وزیراعظم عمران خان کو قرار دیدیا

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سنیٹر سلیم سیف اللہ نے ملک میں کھیلوں کی تباہی کا زمہ دار وزیراعظم عمران خان کو قرار دیدیا، ان کا کہنا ہے کہ فہمیدہ مرزا ایک بے بس وزیر ہیں ایک اسپورٹس مین وزیراعظم کو کھیلوں کی ترقی کے لئے براہ راست فیڈریشنز سے بات کرنی چاہیئے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کھیل میں بھی سیاست لے ایا۔اب بھارت کو ہم سے کھیلنا ہے تو پاکستان آئے، احسان مانی کی ٹاسک فورس کی رپورٹ بے وقت کی راگنی ہے۔ 22 سال بعد جاپان کا آنا ہماری کامیابی ہے، حکومت سیف گیمز سمیت کسی بھی کھیل کے انعقاد میں سنجیدہ نظر نہیں اتی

وفاقی وزارت کھیل کا قلمندان بحال کیا جائے، سنیٹر سلیم سیف اللہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوویڈ19 کے باعث دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں،گزشتہ ڈھائی برس میں حکومت نے صرف 15 لاکھ روپے دیئے ہیں، فنڈز کی کمی اور کوویڈ19 کے باعث انٹر نیشنل فیڈریشن سے بھی فنڈ کی درخواست کی ہے، رواں برس 22 سال بعد جاپان کا پاکستان انا ہماری کامیابی ہے، حکومت سیف گیمز سمیت کسی بھی کھیل کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں ہے۔پاکستان گزشتہ تین سال سے گروپ میں نمبر ون ہے ولڈ گروپ میں جانے کے لیے جاپان سے جیتنا ہوگا،جاپان کے ساتھ سیریز اور سیف گیمز کی تیاریوں کے لئے حکومت سے دس کروڑ روپے کی گرانڈ مانگی ہے تاہم اب تک کوئی جواب نہیں ایا،ڈھائی برس کے دوران وزارت بین الصوبائی رابطہ کے چار سیکریٹری کی تبدیلی اور مستقل طورپر ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ کے نہ ہونے سے ثابت ہے کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ایک بے بس اور بے اختیار وزیر ہیں، ایک اسپورٹس مین وزیراعظم نے ملک میں کھیلوں کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا۔ کرکٹ سمیت تمام کھیل زوال کا شکار ہیں

کھیلوں کی بقا کے لیے وزیراعظم عمران خان تمام فیڈریشنز سے خود بات کریں، حسان مانی کی سربراہی میں بننے والی ٹاسک فورس کی رپورٹ بے وقت کی راگنی ہے جو شخص کرکٹ کے علاوہ کسی کھیل کے الف،ب سے بھی واقف نہ ہو اور نہ ہی کسی فیڈریشن سے مشاورت کی کئی ہو اس رپورٹ کا کیا فائدہ، نئی اسپورٹس پالیسی کے لئے صوبوں کے ساتھ تمام اسپورٹس فیڈریشنز کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت وفاقی وزارت کھیل کا خاتمہ ایک غلط فیصلہ تھا۔ اٹھارویں ترمیم کے وقت بھی اس کی مخالفت کی تھی، حکومت صحت اور تعلیم کی وزارت کی طرح کھیل کی وزارت بھی بحال کریں اور کسی متحرک نوجوان کو وفاقی وزیر کھیل کا قلمندان سونپ دے،بھارت نے پاکستان نہ آکر غلط کیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث کھیل میں بھی سیاست کا عمل دخل بڑھ گیا ہے، اب ہم بھارت نہیں جائیں گے اسے کھیلنا ہے تو پاکستان ائے، پی ٹی ایف کے صدر کا کہناتھا کہ فنڈز کی کمی کا رونا رونے والی وفاقی حکومت پیٹرول کی قیمت سے ایک پیسہ فی لیٹر کھیلوں کے لئے مختص کردے تو فنڈز کی کمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا

سلیم سیف اللہ نے اعتراف کیا کہ ٹینس کے کھلاڑی پلاننگ کے تحت ملک میں کھیلتے ہیں پلان مکمل ہوتے ہی ٹینس کے نام پر امریکہ اور یورپ میں اسکالرشپ حاصل کرکے اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں تاہم جب ملک کو ان کی ضرورت ہوتی ہے تو اکثریت ملک کے بجائے بیرون ملک میں کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں، اعصام الحق قریشی اور عقیل کا متبادل نہ ملنے کی وجوہات میں سے یہ ایک بڑی وجہ ہے تاہم ٹینس کے نام پر بچوں کا بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کو بھی ہم ایک قومی فریضہ سمجھتے ہیں لیکن کھلاڑیوں کو سب سے پہلے پاکستان کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔۔۔۔

error: Content is protected !!