ایک ٹیسٹ میچ ختم ہوگیا ۔ اور مکمل ٹیسٹ میچ میں کل ملا کے 140 اوورز بھی مکمل نہ ہو سکے ۔ دو دن کا کھیل تک مکمل نہ ہوسکا اور انڈیا دوسرے دن کے آخری سیشن میں دس وکٹوں سے میچ جیت گیا ۔
کھیل کوئی بھی ہو صحتمند مقابلہ کھیل کا نہ صرف معیار بڑھاتا ہے بلکہ دیکھنے والوں کی دلچسپی بھی بڑھتی جاتی ہے۔
جس طرح کی پچز پر یہ آخری دونوں ٹیسٹ میچز ہوئے ہیں ۔ ایسی پچ تو کلب کرکٹ میں بھی دیکھنے کو نہیں ملتی۔ انڈیا کے پاس ٹیلنٹ تو ہے پر دل نہیں ہے۔ شکست سے خوفزدہ جتنا میں نے انڈینز کو دیکھا ہے اتنا کسی کو نہیں دیکھا۔ اس طرح کی جیت کا کیا فایدہ کہ آپ مخالف کو ہاتھ پیر باندھ کے ماریں۔
جوفرا آرچر جیمز اینڈرسن جسپریت بمرا ایشانت شرما اور سٹوارٹ براڈ کو بھی تماشائیوں کیساتھ بٹھا دیتے ۔ کیونکہ وہ میدان میں ہوتے ہوئے بھی خالی تماشائی ہی رہے ۔
انتہائی بزدل اپروچ انڈین بورڈ کی ۔۔۔۔۔ میچ تو انڈیا جیت گیا لیکن کرکٹ آج دنیا کے سب سے بڑے سٹیڈیم میں بری طرح ہار گئی ۔ انڈیا کو بزدلانہ جیت مبارک ہو