پشاور( سپورٹس رپورٹر)PIMS کے پی یونیورسٹی کرکٹ لیگ افتتاحی تقریب گزشتہ روزمقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی ٹیسٹ کرکٹ محمد رضوان تھے جنہوںنے لیگ میں شریک ٹیموں میں کٹس تقسیم کئے اور ٹرافی کی رونمائی کی ، PIMS کے پی یونیورسٹی کرکٹ لیگ میں آٹھ مختلف یونیورسٹیز کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں جن میں اسلامیہ کالج پشاور یونیورسٹی (مارخور)آباسین یونیورسٹی (فالکن)سرحد یونیورسٹی (شاہین)پیمز (پینتھرز)پشاور ڈگری کالج (ہاکس)اکسفرڈ یونیورسٹی (لائن)پشاور یونیورسٹی (ٹائیگرز)اور PAC ایگل کی ٹیمیں شامل ہیں ۔اس موقع پر ٹیسٹ کرکٹ محمد عمرا ن، سابق ٹیسٹ کرکٹر ارشد خا ن،ریاض آفریدی ، چیف ایگزیکٹو پمز ایجوکیشن سسٹم حاجی اسماعیل ، منیجمنگ ڈائریکٹر انور خان ، اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر بخت جہاںکرکٹ لیگ پراجیکٹ ڈائریکٹر شرجیل بن مختار،حماد الحسن سمیت اہم شخصیات موجود تھیں ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منیجمنگ ڈائریکٹر انور خان نے کہا کہ یونیورسٹی کرکٹ لیگ کا مقصد نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے ٹیسٹ کرکٹ محمد رضوان سمیت دیگرکئی انٹر نیشنل کھلاڑی یونیورسٹی اور کالجز کی سطح پر ٹورنامنٹس سے آگے ہیں اور ملک وقوم کانام روشن کیاہے انہوں نے کہا کہ اس لیگ میں کئی انٹر نیشنل سٹارز بھی مختلف یونیورسٹیز کی طرف سے کھیل رہے ہیں جس سے جونیئر کھلاڑیوں کو نہ صرف سیکھنے کا موقع ملا گا بلکہ سینئر کے ساتھ کھیلتے ہوئے ان کے مورال بھی بلند ہونگے
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ یہ لیگ صوبے کی سطح پر منعقد ہورہے جبکہ مستقبل میں ملکی سطح اور انٹر نیشنل سطح کے لیگ بھی منعقد کرائے جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اس لیگ میں آٹھ ٹیمیں شرکت کررہی ہیں جن کو دو مختلف پولز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ہر ایک ٹیم تین تین میچز کھیلے گی اور ٹاپ کی دو ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریگی ۔ اس موقع پر ٹیسٹ کرکٹ محمد رضوان نے کہا کہ اس لیگ سے کئے ٹیلنٹ کھلاڑی سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ صرف اور صرف پاکستان کیلئے ہونا چاہیے اگر ہم محنت ، ایمانداری اور سچے دل سے کھیلیں گے تو وہ دن دور نہیںجب کامیابی آپ کے قدم چومے گی ، انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کھلاڑی بننے کے لئے شبانہ روز محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔’انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی کھلاڑی کرکٹ کھیلتا ہے تو اس کے ذہن میں یہ سوال ہر وقت گردش کرتا رہتا ہے کہ اس کا کیرئیر کیا ہوگا؟کیا وہ ٹیم تک پہنچ پائے گا؟ان باتوں کو سوچنے کے بجائے صرف اور صرف فوکس کھیل پر کرنی چاہئے ‘دن رات محنت کرنی چاہئے اور اللہ پر بھروسہ کرنا چاہئے تو کامیابی ہمارے قدم چومے گی ۔