ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کی کراچی لیگ کے اعداد و شمار

کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کے ابتدائی 14 میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے، جہاں ہونے والے سنسنی خیز مقابلوں نے شائقین کرکٹ کو خوب محظوظ کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان 14 میں سے ابتدائی 13 میچز میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیاکراچی لیگ کاواحد اور آخری میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے دوسری بیٹنگ کرنے کے باوجود اپنے نام کیا تھا۔سرفراز احمد کی قیادت میں میدان میں اترنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی ٹیم نے 3 مارچ کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں 22 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر نظرڈالی جائے تو فی الحال ٹورنامنٹ میں شریک 6 میں سے 4 ٹیمیں ایسی ہیں کہ جو 6،6 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر ابتدائی 4 پوزیشنز پر موجود ہیں۔لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے بقیہ میچز شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم ابوظہبی میں کھیلے جائیں گے۔

پوائنٹس ٹیبل:

دفاعی چیمپئن کراچی کنگز پانچ میچز (3 جیتے، 2 ہارے) میں 6 پوائنٹس کے ساتھ فی الحال پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ دلچسپ طور کراچی کنگز کے علاوہ تین ٹیموں، پشاور زلمی، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے پوائنٹس کی تعداد بھی 6 ہی ہے تاہم بہتر نیٹ رن ریٹ (0.697)کی بنیاد پر کراچی کنگزکو پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل ہے۔

ایڈیشن 2017 کی چیمپئن پشاور زلمی کو بھی لیگ کے ابتدائی مرحلے کے دوران تین میچز میں کامیابی اور دو میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چھ پوائنٹس حاصل کرنے والی پشاور زلمی کی ٹیم کا نیٹ رن ریٹ 0.273 ہے۔

2016 اور 2018 کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم 0.202 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن پر موجود ہے۔

اسی طرح تین میچز میں فتح سمیٹنے اور ایک میں شکست کا سامنا کرنے والی لاہور قلندرز کا پوائنٹس ٹیبل پر نمبر چوتھا ہے۔

ملتان سلطانز کی ٹیم ایونٹ کے پانچ میچز میں صرف ایک جیت کے ساتھ پانچویں پوزیشن پر موجود ہےجبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کاپوائنٹس ٹیبل پرنمبر آخری ہے۔

نیٹ رن ریٹ پوائنٹس شکست فتوحات میچز ٹیم
0.697 6 2 3 5 کراچی کنگز
0.273 6 2 3 5 پشاور زلمی
0.202 6 1 3 4 اسلام آباد یونائیٹڈ
0.085 6 1 3 4 لاہور قلندرز
-0.244 2 4 1 5 ملتان سلطانز
-0.936 2 4 1 5 کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

سب سے زیادہ رنز:

ٹورنامنٹ کے ابتدائی 14 میچز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے دونوں اوپنرز سب سے نمایاں ہیں۔

اس فہرست میں وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا نمبر پہلا ہے، جو اب تک پانچ میچز میں 59.4کی اوسط اور 140.09 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 297 رنز بناچکے ہیں، اس دوران انہوں نے تین نصف سنچریاں بھی اسکور کر رکھی ہیں۔

کراچی کنگز کے اوپنر بابراعظم نے بھی لیگ کے پانچ میچز میں تین سنچریاں بنا رکھی ہیں۔انہوں نے 86 کی اوسط سے 258 رنز بنائے ہیں جبکہ اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ 138.7 رہا۔

بابراعظم کے ساتھی اوپنرشرجیل خان وہ واحد بیٹسمین ہیں جنہوں نے کراچی میں کھیلے گئے لیگ کے ابتدائی 14 میچز میں کوئی سنچری بنائی ہو۔ وہ اب تک لیگ کے پانچ میچز میں 200 رنز بناچکے ہیں۔ اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ 170.94رہا۔ ٹورنامنٹ میں اب تک 40 کی اوسط سے رنز بنانے والے شرجیل خان نے ایک سنچری کے علاوہ ایک نصف سنچری بھی بنائی۔

سب سے زیادہ وکٹیں:

پشاور زلمی کے فاسٹ باؤلر ثاقب محمود ایونٹ کے پانچ میچز میں 12.08 کی اوسط اور 7.98 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ کُل 12 وکٹیں حاصل کرکے اب تک لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے سب سے کامیاب باؤلر ہیں۔انہوں نےٹورنامنٹ کے ایک میچ میں محض 12 رنز کے عوض 3 وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔

اس فہرست میں دوسرا نمبر شاہین شاہ آفریدی کا ہے۔ لاہور قلندرز کے فاسٹ باؤلر اب تک 4 میچز میں 12.55 کی اوسط سے 9 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ اس دوران 14 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کرنا ایونٹ کے کسی بھی میچ میں ان کی بہترین باؤلنگ رہی۔

ملتان سلطانز کے نوجوان فاسٹ باؤلر شاہنواز دھانی بھی اب تک ایونٹ میں 9 وکٹیں اپنے نام کرچکے ہیں تاہم اس دوران انہوں نے 4 میچز میں 17 سے زائد کی اوسط دی۔قدرے مہنگے ثابت ہونے والے فاسٹ باؤلر کی ٹورنامنٹ کے کسی میچ میں سب سے بہترین باؤلنگ 44 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کرنا رہا۔

ٹورنامنٹ میں اب تک صرف ایک مرتبہ ایسا موقع آیا کہ جہاں کسی باؤلر نے ایک اننگز میں 4 وکٹیں اپنے نام کیں۔ پشاور زلمی کے کپتان اور فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کا یہ باؤلنگ اسپیل اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف تھا، جب انہوں نے 17 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

فیلڈنگ اور وکٹ کیپنگ:

اب تک چار میچز میں پانچ کیچز پکڑنے والے پشاور زلمی کے ٹم کوہلر کیڈمور ٹورنامنٹ کی کراچی لیگ کے فیلڈنگ چارٹ میں سر فہرست رہے۔ انہی کی ٹیم کے ساتھی شعیب ملک اب تک ٹورنامنٹ میں چار کیچز پکڑ چکے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے فاف ڈو پلیسی اور بین کٹنگ کے علاوہ کراچی کنگزکے بابر نے بھی کراچی لیگ میں تین، تین کیچز پکڑ رکھے ہیں۔

اس دوران کراچی کنگز کے وکٹ کیپر جو کلارک نے پانچ جبکہ لاہور قلندرز کےبین ڈنک اورملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے چار، چار کیچز پکڑے۔

باؤنڈری اور وکٹوں کی گنتی:

کراچی لیگ میں مجموعی طور پر 446 چوکے اور 176 چھکے لگائے گئے، اس دوران 159 وکٹیں بھی گریں۔

سب سے بڑا مجموعہ:

پشاور زلمی کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ایک میچ میں199 رنز کے تعاقب میں 19.3 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز کا مجموعہ کراچی لیگ میں شریک کسی بھی ٹیم کا ایک اننگز میں سب سے بڑا مجموعہ ریکارڈ کیا گیا۔اس میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنائے تھے۔

اُدھر کراچی کنگز کا ملتان سلطانز کے خلاف ایک میچ میں 196 رنز کا ہدف کامیابی سے عبور کرنا بھی سنسنی خیز لمحہ تھا جسے دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد اپنی ٹی وی اسکرینز کے سامنے بیٹھی رہی تھی۔ ملتان سلطانز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 195 رنز بنائے۔ جواب میں کراچی کنگز نے 18.5 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بناکر فتح اپنے نام کی۔

سب سے کم مجموعہ:

پشاور زلمی کے خلاف ایک میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا 17.1 اوورز میں 118 رنز تک محدود رہنا اب تک ٹورنامنٹ کا سب سے کم مجموعہ ہے۔ کراچی لیگ کے ایک اور میچ میں کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 121 رنز پر محدود کردیا تھا۔

error: Content is protected !!