ابوظہبی(سپورٹس لنک رپورٹ)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کی تمام چھ فرنچائزز نے لیگ کے 20 میچز کے 9 جون سے آغاز پر خوشی کااظہار کیا ہے۔تمام فرنچائزز نے لیگ اور پاکستان کرکٹ بورڈ پر مکمل اعتمادکا اظہار کیا ہے۔
بدھ کو پی سی بی کے ساتھ منعقدہ ایک آن لائن اجلاس کے بعد تمام فرنچائزز نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
علی نقوی، اسلام آباد یونائیٹڈ:
اسلام آباد یونائیٹڈ کے مالک علی نقوی کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل پاکستان کا سب سے اہم ٹورنامنٹ ہے، خوشی ہے کہ چند روز کی سخت محنت اور تمام رکاوٹوں پر قابو پانے کے بعد اب ہم 9 جون کو دوبارہ سے ایونٹ کے آغاز کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زندگی میں کچھ بھی آسان نہیں ہوتا ہے ،مجھے لگتا ہے کہ اس ایونٹ نے پی سی بی کی ایونٹ پلاننگ سے متعلق حکمت عملی اور تمام ٹیموں کے مالکان کے صبرکابھی امتحان لیا ہے۔
علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایونٹ کےبقیہ میچز کا آغاز 9 جون سے کرنے کا مطلب کھلاڑیوں کو ایونٹ سے قبل تقریباََ ایک ہفتے کے لیے تیاری کے مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ایونٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔
سلمان اقبال، کراچی کنگز:
کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کا کہنا ہے کہ سب کو سمجھنا چاہیے کہ یہ غیرمعمولی حالات ہیں جو ہر لمحہ تبدیل ہورہے ہیں، جو نہیں بدل رہا وہ صرف یہ ہے کہ یہ پاکستان کی لیگ اوراسے کامیاب بنانا بھی ہم سب کی مجموعی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ و ہ چند روز کی انتھک محنت کے بعد متعدد غیرمتوقع چیلنجز کو قابو پاکر ایونٹ کے دوبارہ آغاز پر خوش ہیں، آئیے ہم سب مل کر اس لیگ کو مزید مضبوط اور توانا بنائیں۔
ثمین رانا، لاہور قلندرز:
ثمین رانا کا کہنا ہے کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ پی سی بی ک لیگ کے بقیہ میچز کے شیڈول کے اعلان میں کن چیلنجزکا سامنا کرنا پڑا ہوگا، ہمیں معلوم ہے کہ ایونٹ کے بقیہ میچز کے انعقاد کے لیے پی سی بی نے بھرپور محنت کی ہے جس کے نتیجے میں ہم ٹورنامنٹ کے دوبارہ سے آغاز کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس تمام عمل کے دوران ہم نے مل کر کام کیا ہے کیونکہ یہ ہماری لیگ ہے اور اسے کامیاب بنانا بھی ہم سب بھی کی ذمہ داری ہے۔
عالمگیر خان ترین، ملتان سلطانز:
عالمگیر خان ترین نے کہاہے کہ تمام کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف 9 جون کو ایونٹ کے بقیہ میچز کے آغاز پر بہت خوش ہیں ، اسکواڈ میں شامل تمام ارکان گراؤنڈ پر واپس پہنچ کر اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے بقیہ میچز کے انعقاد سے شائقین کرکٹ کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی، ان میچز سے قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو دورہ انگلینڈ کی تیاریوں میں بھی مدد ملے گی۔
جاوید آفریدی، پشاور زلمی:
جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ یہ وہ وقت ہے کہ جب ہمیں حالات کے مطابق خود کو ڈھالنا پڑتا ہے، بلاشبہ ایونٹ کا جلد آغاز اور ڈبل ہیڈرز کی کم تعداد ہمارے لیے مثالی آپشن تھی مگر ہمیں چند ایسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جو پی سی بی کے کنٹرول سے بھی باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ اختتام اچھا تو سب اچھا ، اب 9 جون سے لیگ کا آغاز ہورہا ہے ،ٹورنامنٹ کے دوران دلچسپ اور سنسنی خیز کرکٹ میچز مداحوں کو محظوظ کرے گی۔
ندیم عمر، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز:
ندیم عمر کا کہنا ہے کہ ان مشکل حالات میں مختصر نوٹس پر بیرون ملک ایونٹ کا انعقاد کوئی آسان کام نہیں ، خوشی ہے کہ اس پس منظر اور غیریقینی صورتحال کے باوجود ، ہم ٹورنامنٹ کو مکمل کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ 9 جون سے ایونٹ کے آغاز پرمطمئن ہیں کیونکہ اس سےان کے کپتان سرفراز احمد کو روم آئسولیشن کی اپنی مدت مکمل کرکے ٹیم کی قیادت سنبھالنے کا وقت مل جائے گا ، امید ہے کہ ہم بہترین کرکٹ کھیل ایونٹ کے فائنل فور راؤنڈ میں جگہ بنالیں گے۔