پشاور (سپورٹس رپورٹر) ڈائریکٹوریٹ سپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام جاری خیبر پختونخوا ہاکی لیگ خیبر پختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن کے کرتا دھرتائوں اور آرگنائزنگ کمیٹی کے فیصلوں کے باعث تنازعات کا شکار ہوگئی اور دوسرے سیمی فائنل میں ٹرائبل لائنز کے خلاف پشاورفالکنز کے خلاف پینلٹی کارنر دینے کے امپائر کے فیصلے پر ٹرائبل لائنز نے احتجاج کیا ریویو کا مطالبہ نہ ماننے پر ٹرائبل لائنز نے سیمی فائنل اور لیگ ادھوری چھوڑ دی۔ یاد رہے کہ لیگ پہلے ہی دن سے تنازعات کا شکار تھی جب چار بار شیڈول تبدیل کیا گیا ایف آئی ایچ رولز کے مطابق سنگل لیگ میں پہلی اور دوسری پوزیشن کی حامل ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جاتا ہے لیکن آرگنائزنگ کمیٹی نے سنگل لیگ میں سیمی فائنل شامل کر دیئے علاوہ ازیں امپائرز کے فیصلوں پر اعتراضات ہوتے رہے مختلف حلقوں کی جانب سے انگلیاں اٹھتی رہیں لیکن آرگنائزنگ کمیٹی ٹھس سے مس نہیں ہوئی
پہلے ہی دن سے یہ تاثر تھا کہ پشاور فالکنز کے لئے راستہ ہموار کیا جارہا ہے اور بالآخر پشاور فالکنز فائنل میں پہنچ گئی۔ ٹرائبل لائنز کے مالک سید تحسین شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مطالبہ صرف ریویو تھا بے شک وہ ان کے خلاف جاتا لیکن ریویو نہیں دیا گیا، سیمی فائنل کے آخری کوارٹر میں ٹرائبل کے کھلاڑی نے بال سٹک روکی لیکن امپائر نے پینلٹی سٹروک دے دی لیگ میں پہلی اور دوسری ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جاتا ہے انٹرنیشنل رولز کے مطابق ایک اور چار اور دوسری اور تیسری پوزیشن کی ٹیموں کے درمیان میچ کھیلے جاتے ہیں لیکن لیگ میں ایک تین اور دو اور چار نمبر پر ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل کھیلے گئے اور پشاور فالکنز کو کوہاٹ ایگلز کے ساتھ مقابلے سے دور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائبل کے دو میچوں کا وقت اور مقام تبدیل کیا گیا چار بار شیڈول تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جیوری نے بدتمیزی کی، کھلاڑیوں کے انکار کے باعث لیگ چھوڑی ۔ انہوں نے کہا کہ انہی کھلاڑیوں کو خریدا جو اپنی ہی ایسوسی ایشنوں نے نظر انداز کیا اور آخری لمحات میں ٹیم تشکیل دی جو انٹرنیشنل رولز کے مطابق لیگ میں ٹاپ ہونے پر فائنل کے لئے کوالیفائی کر چکی تھی لیکن آرگنائزنگ ایونٹ میں سیمی فائنل شامل کئے گئے جو تسلیم کیا گیا لیکن اس کے باوجود زیادتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرائبل کے کپتان کو دو میچوں کے لئے معطل کیا گیا جبکہ منیجر کو بلا وجہ معطل کیا گیا۔