سید نزاکت علی شاہ انڑ نیشنل سائیکلنگ کوچ انڑ نیشنل سائیکلسٹ نے کہا ہے کہ نام نہاد نیشنل سائیکلنگ چمپئن شپ جس میں کوئی ڈیپارٹمنٹ حصہ نہیں لے رہا اور نہ ہی کوئی صوبائی سائیکلنگ ایسوسیشن حصہ نہیں لے رہا ہے تو پھر نیشنل سائیکلنگ چمپئن شپ کا نام کیوں دیا جارہا ہے۔ ان لوگوں نے سائیکلنگ کے کھیل کو بالکل تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا ھے۔ خدا کے واسطے سائیکلنگ کو مزید تباہی سے بچایا جائے۔
ایک نیشنل سائیکلنگ کے لیے کم از کم تین ڈیپارٹمنٹ جو کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ الحاق ھو۔اور تین کم از کم صوبائی سائیکلنگ ایسوسیشن جو کہ صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ الحاق ھو تب جاکر ایک نیشنل سائیکلنگ چمپئن شپ جوتی ھے۔پاکستان آرمی۔ پاکستان واپڈا۔ پاکستان ریلویز اور HEC کی ٹیمیں اس نام نہاد چمپئن شپ حصہ نہیں لے ر ھیں اور نہ ھی کوئی صوبائی ایسوسی ایشن جو کہ اپنی مطلقہ اولمپک ایسوسی ایشن سے الحاق شدہ ھیں وہ بھی حصہ نہیں لے رہی کیونکہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے اس نام نہاد سائیکلنگ فیڈریشن کو سسپنڈ کردیا ھوا ھے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایک کمیٹی تشکیل کر دی کہ پاکستان میں سائیکلنگ کو مزید تباہی سے بچایا جائے۔ صرف ایک سوئی سدرن گیس کمپنی کی سائیکلنگ ٹیم حصہ لے رہی ہے۔ جو کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ الحاق نہیں ہے۔