اختر علی خان
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آج پہلا میچ دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائیگا، دونوں ٹیمیں اب تک ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہیں اور آج دونوں ہی اپنی پہلی جیت کیلئے میدان میں اتریں گی، فاتح کون ہوتا ہے یہ تو آنے والا وقت بتائے گا تاہم اگر دونوں ٹیمیں سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کی خواہش رکھتی ہیں تو ان کیلئے اپنے مسائل کو جلد از جلد حل کرنا ہوگا ،اگر دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کا تجزیہ کیا جائے تو اس کی بیٹنگ لائن تاحال مسائل کا شکار ہے اور سوائے ایون لیوس کے ابھی تک کوئی بھی بیٹر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہے
حتیٰ کہ جارح مزاج کرس گیل کا بیٹ بھی خاموش ہے، ٹیم مینجمنٹ بیٹر نیکلولس پورن کی خراب کارکردگی سے مایوس ہیں اور ممکن ہے کہ آج ان کی جگہ ٹیم میں آندرے فلچر کو شامل کرلیاجائے فلچر پہلے دونوں میچوں میں ٹیم کا حصہ نہیں تھے حالانکہ اس وقت وہ مکمل فارم میں ہیں، مینجمنٹ کے مطابق یہ بہتر وقت ہے کہ فلچر کو بنگلہ دیش کیخلاف اہم میچ کیلئے میدان میں اترا جائے تاہم اس کا حتمی فیصلہ وکٹ کنڈیشن دیکھ کر کیا جائے گا، بلے بازوں کی خراب کارکردگی کی وجہ سے بائولرز کیلئے آسان ہدف کا تحفظ ممکن نہیں ہو پا رہا ہے ،ڈائون برائوو اچھی بائولنگ کرا رہے ہیں رنز بھی روک رہے ہیں مگر ابھی تک وکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہیں
تاہم آج کے میچ میں ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں، اگر بنگلہ دیش کی بیٹنگ لائن کا تجزیہ کیا جائے تو اس کا انحصار شکیب الحسن اور مشفیق الرحیم پر ہے جبکہ محمود اللہ آخری اوورز میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، اسی طرح ان کی بائولنگ میں مستفیض الرحمان اہم ترین بائولر ہیں جبکہ نسیم احمد کی کارکردگی اب تک اچھی رہی ہے بنگلہ دیش کو بھی ویسٹ انڈیز کیخلاف کامیابی کیلئے تینوں شعبوں میں بہترین کارکردگی درکار ہے، دونوں ٹیمیں اب تک آپس میں بارہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے کرچکی ہیں جس میں چھ ویسٹ انڈیز اور پانچ بنگلہ دیش نے جیتے ہیں جبکہ ایک میچ غیر نتیجہ خیز رہا ہے۔