پشاور( سپورٹس رپورٹر)خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں کھیلوں کے میدانوں کوآباد رکھنے سے لیکر کھلاڑیوں کی بہترین سہولیات بہم پہنچانے کے وعدوں کا ایفا کردیا ،وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر محکمہ کھیل خیبرپختونخوا کے میگا پراجیکٹ کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات پر کام تیز ی سے جاری ہے پانچ ارب پچاس کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہونے والی پراجیکٹ 2023 تک مکمل ہوگا جبکہ جون 2021 تک صوبے بھر کے 170 یونین کونسلز میں ایک سوپچاس کھیلوں کے سہولیات مکمل ہوجائیں گی پہلی مرتبہ پراجیکٹ کوہرقسم کی شک وشبہات سے بچانے اورصاف وشفاف بنانے کے لیے گرافک انفارمیشن سسٹٹم (جی آئی ایس)متعارف کیاگیاہے
سیکرٹری سپورٹس اینڈ کلچر ٹورازم ویوتھ آفیئر عابد مجید ر ڈائریکٹرجنرل سپورٹس اسفندیارخان کی خصوصی ہدایت پر پراجیکٹ ڈائریکٹرمراد علی مہمنداپنے ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹرامیر محمد بٹنی،ڈپٹی ڈائریکٹرجی آئی ایس محمد زاہد شاہ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارسلان احمداور انجینئر پارس احمداور عمرشہزاد قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میںجاری کام کی خود نگرانی کررہی ہیں پرجیکٹ کے تحت خیبر پختونخوا میں عوامی سطح پرمقبول سترہ مختلف گیمز کے لئے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ اس کے علاوہ مختلف اضلاع میں 35 اوپن ائر جم نصب کئے گئے ہیں جس کی پانچ سال کی وارنٹی بھی ہے، اس پراجیکٹ کے تحت پہلی مرتبہ کلائبنگ وال کی سہولت بھی فراہم کی گئی جس سے صوبے میں اس گیم کی فروغ میں فائدہ مند ثابت ہوگا
ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات تمام اضلاع میں مہیا کی جارہی ہیں جس علاقے میں جو گیم مقبول ہو اسی کھیل کی سہولیات دی جارہی ہے، خیبر پختونخوا میں جاری ایک ہزار سہولیات کھیل پراجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کر دی گئی ہے محکمہ کھیل کی کوشش ہے کہ پراجیکٹ کو مقررہ وقت سے پہلے مکمل کیا جائے یہ پراجیکٹ پچھلے سال شروع کیا گیا تھا جس پر اخراجات کا تخمینہ پانچ ارب روپے سے زیادہ ہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق اور وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میںپراجیکٹ ڈائریکٹرمراد علی مہمند نے اپنی ٹیم کے ہمراہ محکمہ کھیل کی رہنمائی میں پراجیکٹ پر عملی کام شروع کیامحکمہ کھیل خیبر پختونخوا کے میگا ایک ہزار سہولیات کھیل پراجیکٹ کے تحتمنظور شدہ 216 سکیموں میں اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 116 سکیمیں مکمل کرلی گئی ہیں جن پر 582 ملین روپے اخراجات آئے ہیں، 101 مزید مکمل کی جائیں گی جن پر 747 ملین روپے اخراجات آئیں گے۔ حکومت نے یونین کونسل سطح پر نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع فراہمی کے لئے 2019 میں 5500 ملین روپے کا میگا پراجیکٹ منظور کیا تھا جسے 2023 تک مکمل کیا جائے گا، پراجیکٹ میں گرائونڈز اور کھیلوں کی سہولیات کیلئے 1329 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 2019-20 میں پراجیکٹ کے لئے 277 ملین، 2020-21 میں 331 ملین اور رواں مالی سال 135 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ پراجیکٹ میں کلائمنگ والز، کرکٹ اکیڈیمیاں، بیڈمنٹن ہالز، ٹینس کورٹس، واکنگ ٹریکس
باسکٹ بال ووالی بال کورٹس، مارشل آرٹ ارینا، کرکٹ گرائونڈز، پیچز، فٹ بال گرائونڈز، پولو گرائونڈز، سکواش کورٹس، جمنازیم ہال، ٹیبل ٹینس ہال، کثیر المقاصد ہال اور آرچری کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔ پراجیکٹ دستاویز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں 13، دیر پایان میں 12، ہری پور میں 7، خیبر میں 11، کوہاٹ میں 5، لکی مروت میں 13، ہنگو میں ایک، ایبٹ آباد میں 14، بنوں میں 6، بونیر میں 7، چارسدہ میں 6، چترال پایان میں 10، چترال بالا میں 15، جنوبی وزیرستان میں ایک، صوابی میں 9، سوات میں 15، ٹانک میں 9، پشاور میں 24، اورکزئی میں ایک، مالاکنڈ میں 5، مانسہرہ میں 3، مہمند میں 4 اور نوشہرہ میں 10 سکیمیں منظور کی گئی ہیں۔ اب تک ایبٹ آباد میں 10، بنوں اور بونیر میں 2، 2، چارسدہ، کوہاٹ، مہمند، اورکزئی، جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں ایک ایک، چترال پایان اور خیبر میں 6، 6، ڈیرہ اسماعیل خان، دیر پایان، ہری پور، مالاکنڈ اور نوشہرہ میں 5، 5، لکی مروت میں 3، مردان میں 13، پشاور میں 17، صوابی میں 9 اور سوات میں 8 سکیمیں مکمل کی گئی ہیں۔ ایبٹ آباد، بنوں، چترال پایان، کوہاٹ اور مردان میں 4، 4، بونیر، چارسدہ، چترال بالا، خیبر اور نوشہرہ میں 5، 5، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں 8، 8، دیرپایان، پشاور اور سوات میں 7، 7، لکی مروت میں 10، ہنگو میں ایک، ہری پور میں 2، مانسہرہ اور مہمند میں 3، 3 سکیمیں جاری ہیں۔ رواں مالی سال ایبٹ آباد، چارسدہ، چترال پایان، چترال بالا، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوہاٹ میں 2، 2، بنوں، دیر پایان، مہمند اور ٹانک میں 3، 3، بونیر اور سوات میں 5، 5، خیبر اور نوشہرہ میں 4، 4، لکی مروت میں 8، مردان میں 7، مالاکنڈ، پشاور اور جنوبی وزیرستان میں ایک ایک، صوابی میں 6 اور سوات میں 5 سکیمیں مکمل کی جائیں گی جن میں بنوں، بونیر، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، مردان، نوشہرہ، پشاور، صوابی اور سوات میں 16 بیڈمنٹن ہالز، بونیر، چترال پایان، ڈیرہ اسماعیل خان، دیر پایان، خیبر، لکی مروت، مردان، نوشہرہ، جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں 18 پلے گرائونڈز، بنوں، بونیر، چارسدہ، خیبر، مالاکنڈ، مہمند اور صوابی میں 13 کرکٹ اکیڈیمیاں، چترال بالا میں 2 پولیو گرائونڈز، لکی مروت اور سوات میں 2 جمنازیم ہال اور ٹانک میں والی بال اور باسکٹ بال کورٹس شامل ہیں۔