پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے حکومت سے فیفا فٹبال ہاوس نارملائزیشن کمیٹی کو واپس کرنے کے ساتھ ساتھ این سی سے نئے الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ کر دیا، تین سال سے ملک میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل ہیں جس سے نوجوان نسل کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر کھیل کے مواقعے میسر نہیں آ رہے۔ ان خیالات کا اظہار پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے نائب صدور خالد اقبال شیخ، رانا شوکت، شیخ اقبال اور راجہ اشتیاق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ خالد اقبال شیخ کا کہنا تھا کہ ہمارا فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر پاکستان فٹبال پر عائد پابندیوں کو ختم کرئے، کیونکہ ایسے اقدامات سے ملک میں کھیل کو بہت نقصان ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018ء سے پاکستان میں فٹبال بحران کا شکار ہے جس کی بڑی وجہ اس پر غیر جمہوری طریقے سے شب خون مارا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہزاروں فٹبال اور آفیشلز اس تمام صورتحال سے نہ صرف پریشان ہوئے ہیں بلکہ ان کے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے ہو گئے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ فیفا فٹبال ہاوس جو کہ فیفا اور اے ایف سی کی مدد سے ملک میں بنا ہے جس پر فیفا کے کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں۔ فیفا فٹبال ہاوس نئے الیکشن تک نارملائزیشن کمیٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ ملک میں فٹبال فیڈریشن کے نئے الیکشن کرائے جا سکیں۔ جب تک ایسا نہیں ہوگا ملک میں فٹبال کے الیکشن نہیں ہو سکتے۔ نائب صدر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن رانا شوکت کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس پر فیفا کی جانب سے پابندی عائد ہے۔ فیفا فٹبال ہاوس کو فوری طور پر نارملائزیشن کمیٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ الیکشن کا پراسیس شروع کیا جا سکے
نائب صدر پی ایف اے راجہ اشتیاق کا کہنا تھا کہ ہماری بھی این سی سے درخواست ہے کہ وہ آئین کے تحت فوری الیکشن کرائے، نائب صدر شیخ اقبال کا کہنا تھا کہ فیفا کی اعانت کے بغیر پاکستان میں فٹبال کا کھیل فروغ نہیں پا سکتا، 27 مارچ کو فیفا ہاوس پر قبضہ کے باعث پاکستان کی فیفا نے رکنیت معطل ہوئی ہے۔ پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے نائب صدور کا کہنا تھا کہ 2022ء تک ان کے پاس آئینی اور جمہوری مینڈیٹ موجود ہے، اگر نارملائزیشن کمیٹی انتخابات کرانے کا اعلان کرتی ہے تو ہم ان کے ساتھ صاف اور شفاف الیکشن کے لیے تعاون کرینگے۔