گراس روٹ اور پاتھ ویز کرکٹ کے فروغ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ اور تمام چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے چیف ایگزیکٹوز کا دو روزہ اجلاس 20 مئی بروز جمعہ کو اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ ڈویژنل کرکٹ کو متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت سٹی اور کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انڈر 19 اور سینئر کرکٹرز کو کھیل کے مزید مواقع دئیے جائیں گے۔
فرسٹ اور سیکنڈ الیون کھلاڑی اپنی کرکٹ فارم کی بحالی کے لیے بھی ان ڈویژنل ٹورنامنٹس میں شرکت کرسکیں گے۔ یہ ٹورنامنٹ سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز اور کرکٹ ایسوسی ایشنز کی بنیاد پر کھیلے جائیں گے۔ہر کرکٹ ایسوسی ایشن کو چار ڈویژنل ٹیمیں بنانے کی اجازت ہوگی۔ سینئر ڈویژنل ٹیمیں ڈبل راؤنڈ رابن کی بنیاد پر کھیلے جانے والے تین روزہ ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی جبکہ انڈر 19 ٹیموں کے لیے ڈویژنل ۔۔۔۔۔۔۔
اجلاس میں کلب کرکٹ ڈھانچے کو بھی تین حصوں میں تقسیم کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔ گزشتہ سیزن میں کارکردگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام کرکٹ کلبز کو ترقی اور تنزلی کی بنیاد پر تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ہر کلب کو ونٹر اور سمر لیگز میں کم از کم سات میچز کھیلنے کا موقع دیا جائے گا۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی:
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی ندیم خان کا کہناہے کہ نچلی سطح پر کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط اور توانا کرنے کے لیے تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کے چیف ایگزیکٹوز کے ساتھ سیر حاصل مشاورت مکمل ہونے پر خوشی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اوپن ٹرائلز کے نظام کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ کسی بھی کھلاڑی کے لیےاپنی صلاحیتوں کے مکمل اظہار کے لیے چند اوورز یا میچز ناکافی ہیں۔کھلاڑیوں کی مکمل صلاحیتیں جانچنے کے لیے ایک منظم اور مناسب ڈھانچہ ہونا چاہیے، جہاں انہیں اپنی مہارت نکھارنے اور فٹنس میں بہتری لانے کے لیے مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں۔
ندیم خان نے کہا کہ وہ تمام چیف ایگزیکٹوز کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نےان موضوعات پر تبادلہ خیال کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹرلاہور آنے کے لیے وقت نکالا۔ یقین ہے کہ وہ کھیل کی ترقی اور فروغ میں اپنا بھرپور حصہ ڈالتے رہیں گے۔