پاکستان کے 2 کوہ پیمائوں سرباز علی اور شہروز کاشف نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی مائونٹ مکالو کو سر کرلیا ہے۔شہروز کاشف دنیا کی پانچ بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے جبکہ سرباز علی 8 ہزار میٹر سے بلند 11 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے اور واحد پاکستانی ہوگئے۔تینتیس سالہ سرباز علی اور بیس سالہ شہروز کاشف نے مائونٹ مکالو سر کرنے کیلئے حتمی سفر جمعہ کی شام 8 بجے شروع کیا اور ہفتے کی صبح تقریبا 6 بجے آٹھ ہزار چار سو تریسٹھ میٹر بلند چوٹی کے ٹاپ پر پہنچے۔تینتیس سالہ سرباز علی خان نے 8 ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے گیارہویں چوٹی کو سر کرلیا ہے، سرباز نے چند روز قبل دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو بھی سر کیا تھا،ناور ان کیکیریئر میں بلند ترین 14 چوٹیوں میں سے گیشربرم ون، شیش پنمگا اور چو ایو کو سر کرنا باقی رہ گیا۔
وہ اس سے قبل مائونٹ ایوریسٹ، کے ٹو، کینچن جونگا، لوٹسے، داولاگیری، مناسلو، نانگا پربت، اناپورنا، براڈ پیک اور گیشربرم ٹو سر کرچکے ہیں۔دوسری جانب 20 سالہ شہروز کاشف مانٹ مکالو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما ہوگئے جسکے ساتھ وہ ٹاپ پانچ بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن بھی گئے۔شہروز کاشف آٹھ ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے مجموعی طور پر 7 چوٹیوں کو سر کرچکے ہیں، لاہور سے تعلق رکھنے والے نوجوان کوہ پیما بلند ترین سات چوٹیاں سر کرنے والے تیسرے پاکستانی ہیں، ان سے قبل صرف محمد علی سدپارہ اور سرِباز خان یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔شہروز نے اس ہی ماہ تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا اور چوتھی بلند ترین چوٹی مانٹ لوٹسے کو بھی سر کیا تھا جس کے ساتھ وہ 23 دن میں آٹھ ہزار سے بلند تین پہاڑوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بھی ہوگئے، شہروز اس سے قبل مانٹ ایوریسٹ اور کے ٹو کے علاوہ مناسلو اور بروڈ پیک بھی سر کرچکے ہیں۔