پاکستان سکواش فیڈریشن کے نائب صدر اور کے پی سکواش ایسوسی ایشن کے چیئرمین’ سکواش لیجنڈ قمرزمان نے کہا ہے کہ اس وقت سینئر سکواش پلیئرز میں کوئی بھی ایسا کھلاڑی نظر نہیں آتا جو مستقبل میں ورلڈ چیمپئن بن سکے گزشتہ روز پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینئر کھلاڑی صرف وقت گزار رہے ہیں اٹھائیس سے بتیس سال کے کھلاڑی کے لئے فٹنس برقرار رکھنا بڑا چیلنج ہوتا ہے ہمارے کھلاڑی دو گھنٹے بھی کورٹ میں ٹریننگ نہیں کرتے اس کیساتھ فزیکل فٹنس کے لئے بھی کوئی کام نہیں کرتے’ پاکستان کے مقابلے میں اگر دیکھا جائے تو گوروں کی فٹنس لاجواب ہوتی ہے وہ زیادہ عمر کے ہونے کے باوجود اپنی فٹنس کی وجہ سے جیت جاتے ہیں ہمارے کھلاڑی مطلوبہ محنت نہیں کرتے ایک طرف کھلاڑیوں کونہ تو کوئی انٹرنیشنل لیول کی سہولتیں حکومت کی جانب سے ملتی ہیں اور نہ ہی کوئی ملازمت جس کے باعث وہ معاشی مسائل میں گھرے رہتے ہیں اور کھیل پر توجہ نہیں دے پاتے
ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کے خاتمے کے بعد سے اب تک صورتحال مزید خراب ہوئی ہے اور کھیل زوال پذیر ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طور پر ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں بحال کی جائیں تا کہ کھلاڑیوں کیساتھ ہونیوالی زیادتی کا ازالہ ہواور انہیں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں فراہم کی جائیں تا کہ وہ فکر معاش سے آزاد ہو کر صرف کھیل پر توجہ دیں ایک سوال کے جواب میں قمر زمان نے کہا کہ جونیئر لڑکے محنت کررہے ہیں انڈر11 سے انڈر19 تک کے کھلاڑی اچھے جارہے ہیں ان پر خصوصی توجہ بھی دے رہے ہیں’حال ہی میں نور زمان نے ایشین ٹائٹل جیتا ہے جو بڑا کارنامہ ہے اور امید ہے کہ دیگر جونیئر کھلاڑی بھی مزید محنت کریں گے ان میں نور زمان کیساتھ عماد’ اصہب ‘حمزہ جیسے کھلاڑی موجود ہیں’انہوں نے کہا کہ پاکستان سکواش فیڈریشن کے سربراہ ائر چیف مارشل ظہیر الدین بابر ‘ سینئر نائب صدر ائر مارشل عامر مسعود اور ان کی ٹیم سکواش کے فروغ و ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے اور ان کی کاوشوں کی بدولت جونیئر کھلاڑی آگے جارہے ہیں
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بینک’کسٹم’پی آئی اے اور پیسکو جیسے اداروں میں کھلاڑیوں کو بہترین سہولتیں فراہم کی جاتی تھیں اور ان کی سپورٹ کی بدولت بہترین کھلاڑی اور ہیرو سامنے آئے تاہم اب بھی اس کی ضرورت ہے’ڈیپارٹمنٹل کھیل بحال ہوں اور کھلاڑیوں کو سہولتیں ملیں اور وہ آگے آئیں انہوں نے کہا کہ اس وقت جو کوچز قومی سطح پر کھلاڑیوں کی کوچنگ کررہے ہیں وہ ان سے مطمئن نہیں ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ عامر اطلس خان’ منصور زمان ‘ فرحان محبوب اور دیگر سینئر کھلاڑیوں کے شاندار کیرئیر اور تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور یہ کوچنگ کا کام انہیں دینا چاہئے اس میں ہمارے پاس ایشین چیمپئن’ورلڈ جونیئر چیمپئن’ ورلڈ نمبر 10 تک جانیوالے کھلاڑی موجود ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی وہ صوبائی وزیر کھیل محمد عاطف خان سے ملاقات کریں گے جس میں کھلاڑیوں کے معاشی مسائل’ملازمتوں اور سہولتوں کی فراہمی اور پشاور میں انٹرنیشنل سکواش مقابلوں کے بارے میں بات چیت کریں گے انہوں نے صوبائی وزیر کھیل محمد عاطف خان کو وزارت کھیل کا قلمدان ملنے پر مبارکباد بھی پیش کی انہوں نے کہا کہ سکواش میں لیگ میچوں کا سلسلہ بھی جلد ہی شروع کررہے ہیں صدر کے پی سکواش ایسوسی ایشن دائود خان’سیکرٹری سپورٹس طاہر اورکزئی ‘ڈی جی سپورٹس خالد خان کی انہیں بھرپور سپورٹ حاصل ہے۔