چوتھی کومبیکس ایشین انٹرنیشنل اوپن تائیکوانڈو چیمپئین شپ میں پاکستان کیلئے گولڈ میڈل حاصل کرنے والی نقش ہمدانی نے کہا ہے کہ ہمیشہ پاکستان کے نام کی سربلندی کیلئے میدان میں لڑی ہوں میرا ملک میری پہچان ہے ایشین چیمپئین شپ میں گولڈ میڈل جیتنا میرے لئے باعث اعزاز ہے اس جیت کے بعد مجھے نیا جذبہ ملا ہے ایشیاء کے سب سے بڑے تائیکوانڈو ایونٹ کیلئے میں نے خاصی تیاری کی تھی میری کامیابی میں ایران سے تعلق رکھنے والے میرے ہیڈ کوچ ماسٹر یوسف کرامی نے اہم کردار ادا کیاواضح رہے کہ ایشین چیمپئین شپ میں خواتین کی 53- کیٹیگری میں نقش ہمدانی نے افغانستان کی زہرومیرزئی کوشکست دیکر پاکستان کیلئے سونے کاتمغہ جیتا تھا مردوں کے 54- کے جی فائنل کے گولڈ میڈلسٹ شاہ زیب خان کاکہنا ہے کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان کیلئے میڈلزجیتنے والے کھلاڑیوں کی حکومتی اور پرائیوٹ اداروں کیجانب سے حوصلہ افزائی کی جائے تو مستقبل میں مزید بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں
میری خواہش ہے کہ بحیثیت تائیکوانڈو کھلاڑی پوری دنیا میں پاکستان کے سافٹ امیج میں اضافے کا باعث بنوں 87+ کے جی کے سلورمیڈلسٹ حمزہ سعید نے کہا کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں میڈلزجیتنا ملک میں کھیلوں کی ترقی اور فروغ کے حوالے سے بہت معاون ثابت ہوتا ہے اس سے نہ صرف دنیا کھیل میں پاکستان کا مقام بلند ہوتا ہے بلکہ ہمارے کھلاڑیوں کوبھی عالمی سطح پرپذیرائی ملتی ہے جوان کیلئے مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہیں چیمپئینپ شپ کی جونیئر کیٹیگری 73+کے برونزمیڈلسٹ سعدآصف نے اپنامیڈل 16 دسمبر کے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کے نام کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں سے مقابلے کاتجربہ شاندار رہا بڑے ایونٹ سے بہت کچھ سیکھنے کوملا مستقبل میں ملک کیلئے گولڈمیڈل جیتنے کی کوشش کروں گا