رواں برس پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے کرکٹ ایشیا کپ کے وینیو پر حتمی فیصلہ نہ ہوسکا، بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اجلاس میں شرکاء نے معاملے پر حتمی فیصلہ اگلے ماہ تک مؤخر کردیا ہے۔ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ اس سال ستمبر میں پاکستان کی میزبانی میں ہونا ہے مگر انڈین کرکٹ بورڈ نے حکومتی اجازت نہ ملنے کا بہانہ بناکر پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستان نے اس معاملہ پر سخت مؤقف اختیار کیا جس پر اے سی سی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہفتے کو بحرین میں ہوا، اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے بھی شرکت کی، انڈین بورڈ کے جے شاہ بھی موجود تھے تاہم ایشیا کپ کے وینیو پر حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایشیا کپ کے وینیو پر مارچ میں کوئی فیصلہ کیا جائے اور اس وقت تک دونوں بورڈز اس معاملہ پر اپنی حکومتوں کا مؤقف بھی حاصل کرلیں ۔ اگر انڈین بورڈ کا مؤقف تبدیل نہ ہوا تو ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر ہوسکتا ہے جس کیلئے یو اے ای اور قطر کے نام پر زیر غور ہیں۔
اس معاملے پر اے سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایشیا کپ 2023 کے حوالے سے اے سی سی اجلاس میں تعمیری بات جیت ہوئی اور بورڈ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے آپریشنز، ٹائم لائن اور دیگر اہم امور پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ اس معاملے پر فیصلہ اے سی سی ایگزیکٹو بورڈ کے مارچ 2023 میں ہونے والے اجلاس میں لیا جائے گا۔‘اے سی سی اجلاس میں افغانستان کرکٹ پر بھی بات ہوئی اور بورڈ نے افغانستان کا بجٹ 9 فیصد سے بڑھاکر 15 فیصد تک کردیا ہے ۔