پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان نے آج کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں فٹ بال اور والی بال ٹیلنٹ ہنٹ کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ فٹ بال اور والی بال ٹیلنٹ ہنٹ کی اس تقریب میں فٹ بال اور والی بال کی فیڈریشنز کے آفیشلز، فٹ بال اور والی بال کی خواتین کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی۔
وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان محترمہ شزہ فاطمہ خواجہ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر شائستہ سہیل، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر تبسم افضل اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر اسپورٹس جاوید علی میمن تقریب کے اعزازی مہمان تھے۔
یہ تقریب PMYP کے 10 سال مکمل ہونے پرہفتہ نوجوانان منانے کی سرگرمیوں کا حصہ تھی۔ یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے سال 2023 کو نوجوانوں کا سال قرار دیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن منتخب یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں 25 مقامات سے باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کی تلاش کے ایک منفرد پراجیکٹ پرعمل پیرا ہے۔ 15 سے 25 سال کی عمر کے نوجوان کھلاڑیوں کے فٹ بال اور والی بال کے ٹرائلز وفاقی دارالحکومت، آزاد جموں و کشمیراور گلگت بلتستان، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے پانچ اضلاع میں منعقد کیے جائیں گے۔
حکومت پاکستان کے ملک بھر کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگاراورمثبت سرگرمیوں میں شرکت کے مواقع فراہم کرنے کے وژن کے مطابق،ہائیرایجوکیشن کمیشن کو نوجوانوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ اسپورٹس لیگ کا اجراء کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اس موقع پر خرم دستگیر نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد اقبال کی شاعری سے اسباق سناتے ہوئے انہیں نصیحت کی کہ وہ اپنے لیڈرخود بنیں اور اپنی زندگی کو بہترین انداز سے گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی کارکردگی پر تنقید کرنے کی بجائے ہماری اولین ذمہ داری یہ یونی چاہیےکہ ہم اپنے ملک کی ترقی کے لیے دل و جان سے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے فٹ بال اور والی بال ٹیلنٹ ہنٹ کو منظم طریقے سے منعقد کرنے کا کریڈٹ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان کو دیا۔
انہوں نے ہمارے عمومی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر نوجوان اپنے موبائل فونز اور سوشل میڈیا کے استعمال میں مصروف ہیں، انہیں کھیلوں جیسی مثبت سرگرمی میں شامل کرنا واقعی ایک بہترین کام ہے۔ آخر میں انہوں نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ کھیلوں میں پاکستان کے شاندار ماضی کو زندہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ٹرائلز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
شزہ فاطمہ خواجہ نے شرکاء کو بتایا کہ کم وسائل اورمالی رکاوٹوں کے باوجود حکومت پاکستان نوجوانوں کی فلاح پر مرکوز اقدامات پر سرمایہ کاری جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کے تحت سال بھرنوجوانوں کومثبت سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے مختلف تقریبات کا انعقاد جاری رکھا جائے گا۔ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری 68 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، یہی وجہ ہے کہ کھیلوں سمیت ہر شعبے میں نوجوانوں کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شائستہ سہیل نے کہا کہ آج، ہم سب فٹ بال اور والی بال ٹیلنٹ ہنٹ کا باقاعدہ آغاز کرنے کے لیے اس پروقارتقریب کا حصہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ٹیلنٹ ہنٹ اسپورٹس لیگ کے انعقاد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کہ اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد پراجیکٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ویٹ لفٹنگ، ریسلنگ اور ہاکی (مرد و خواتین) کے 100 ٹرائلز منعقد کروائے ہیں۔ ریسلنگ اور ویٹ لفٹنگ کی 5 پراونشل لیگز اور دو نیشنل لیگز بھی کروائی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فٹ بال اور والی بال ٹیلنٹ ہنٹ سرگرمیاں اسی پراجیکٹ کا حصہ ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر تبسم افضل نے کہا کہ وفاقی وزیر اور وزیراعظم کی معاون خصوصی بشمول فٹ بال اور والی بال کی قومی ٹیموں کی خواتین کھلاڑیوں اورجڑواں شہروں کی مختلف یونیورسٹیوں کےاساتذہ اور نوجوان طلباء کی میزبانی کرنا کامسیٹس یونیورسٹی کے لیے اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ بہترین اقدام ہے کہ مفاد عامہ کے منصوبہ جات میں میں یونیورسٹیوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔