پشاور میں قائداعظم لان ٹینس اکیڈمی کے باہر گندگی کے ڈھیر لگنے سے ماحولیاتی بحران سر اٹھا رہا ہے
مسرت اللہ جان
پشاورکے شاہی باغ کیساتھ واقع قائداعظم لان ٹینس اکیڈمی، جس کا انتظام ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس پشاور کے زیر انتظام ہے، گندگی کے ڈھیروں سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹ رہا ہے۔ مختلف میدانوں سے نکالی گئی گھاس اور ملبے پر مشتمل اس جمع نے نہ صرف کھلاڑیوں کی رسائی میں رکاوٹ پیدا کی ہے بلکہ اس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اب تک نظر انداز کیے جانے والے پودوں کے خاتمے کے نتیجے میں ماحولیاتی انحطاط میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لان ٹینس اکیڈمی سے ملحقہ شاہ طہماس گراو¿نڈز میںگندگی کے ڈھیربنائے گئے ہیں ہیں۔ اس مسئلے کو کم کرنے کی کوشش میںصفائی کرنے والے اہلکاروں کی ایک خاصی تعداد اس کچرے کو جلانے کا سہارا لیتی ہے۔ تاہم، یہ عمل نادانستہ طور پر فضائی آلودگی کو بڑھا دیتا ہے۔
افسوس کے ساتھ، پشاور، جسے "پھولوں کا شہر” کہا جاتا تھا، اب ہوا کے معیار کے بڑھتے ہوئے خدشات سے دوچار ہے۔ یہ پریشانی صرف قائداعظم لان ٹینس اکیڈمی کے کھلاڑیوں اور مہمانوں تک ہی محدود نہیں ہے
کیونکہ جمخانہ کرکٹ گراو¿نڈ میں اکثرکم عمر کرکٹر اور آرام سے ٹہلنے والے افراد بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔اس بڑھتے ہوئے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر کوششوں کی ضرورت ہے، جس سے کھیلوں کی برادری اور شہر کی آبادی دونوں کی فلاح و بہبود کی حفاظت کی جا سکے۔