کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے; بھارتی صحافی سردار امن پریت سنگھ

 

کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے; بھارتی صحافی سردار امن پریت سنگھ….
اسلام آباد;( رپورٹ ؛ اصغر علی مبارک)

پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات اور عوام کے درمیان تعلقات کافی عرصے سے معطل ہیں۔ تاہم اپنے اچھے نام امن پریت سنگھ کی طرح امن پریت سنگھ ہندوستانی صحافی اپنے قلم اور کھیل صحافت کے ذریعے انڈوپاک امن اورپریت کے لیے کوشاں ہیں۔
امن پریت ڈپٹی چیف آف بیورو اسپورٹس ، پریس ٹرسٹ آف انڈیا (PTI) دہلی، انڈیا 2010 کامن ویلتھ گیمز، 2018 ایشین گیمز، 2019 ورلڈ چیمپیئن شپ اور ڈیوس کپ کے کئی میچز کو کور کر چکے ہیں۔

پاکستان نے کرتارپور راہداری کو امن کوریڈور کے طور پر کھولا تھا جو کہ ایک سرحدی راہداری ہے جو پنجاب، بھارت میں ڈیرہ بابا نانک کے مزار کو پنجاب، پاکستان میں دربار صاحب کرتار پور سے جوڑ رہی ہے جو بین الاقوامی سرحد سے 2.5 میل دور ہے۔

کرتاپور گرودوارہ 42 ایکڑ پر محیط ہے، جو اسے دنیا کا سب سے بڑا گرودوارہ بناتا ہے۔

امن کوریڈور اور پوری سکھ برادری یہاں کا دورہ کر رہی ہے۔ سردار امن پریت سنگھ دوسرے ہندوستانیوں کی طرح پاکستان میں واقع سکھ مذہبی مقامات جیسے پنجہ صاحب، ننکانہ صاحب کا دورہ کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔

.سردار امن پریت نے پنجہ صاحب کی حاضری کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا، لیکن ویزہ کی پابندی کی وجہ سے اجازت نہ ملنے پر انہیں دکھ ہوا۔
بھارتی صحافی امن پریت کے آباؤ اجداد پاکستان کے معروف شہر شیخوپورہ سے ہجرت کر کے بھارت گئے تھے۔اس نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے امن پریت کا کہنا تھا

کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے ”میں نے محسوس کیا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام اپنے اپنے ملک کے کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتوں کو اس پر توجہ دینی چاہیے اور آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کھیلوں کے ذریعے دنیا میں امن کا پیغام پھیلانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں اور ایسا کرنا چاہیے

اگر سیاست کو کھیل کے میدان سے دور رکھا جائے تو بہتر ہو گا۔ میں پاکستان میں کی گئی مہمان نوازی کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔ سپورٹس صحافی دوستی کے پیغام کو کھیل کے طور پر عام کریں گے۔

اس موقع پر ساؤتھ ایشین سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے بانی صدر اصغر علی مبارک نے سپورٹس جرنلزم کے لیے بہترین خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔امید ظاہر کی کہ کھیلوں کی صحافت کے ذریعے وہ امن پھیلاتے رہیں گے۔

 

error: Content is protected !!