25 فروری ; پاکستانی صحافی اصغر علی مبارک کے کرکٹ ورلڈ کپ 1996 کے واقعے کی تلخ یادوں کا دن…..

25 فروری ; پاکستانی صحافی اصغر علی مبارک کے کرکٹ ورلڈ کپ 1996 کے واقعے کی تلخ یادوں کا دن…..

راولپنڈی – 25 فروری 1996 پاکستانی صحافی اصغر علی مبارک کے کرکٹ ورلڈ کپ 1996راولپنڈی کے دوران تلخ واقعے کی یادوں کا دن ہے,

جب ورلڈ کپ 1996 کے میچ کے بعد راولپنڈی میں انگلینڈ کے کپتان مائیک ایتھرٹن نے 14ویں پوسٹ میچ انٹرویو کے دوران ہتک آمیزریمارکس ادا کیے ، ایتھرٹن نے کہا تھا کہ "کیا کوئی ہے؟ جو اسے یہاں سےدورکرے ؟”

25 فروری 1996 راولپنڈی کے انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ میچ کےواقعے کے بارے میں بتایا کہ "میری ذاتی، پیشہ ورانہ اور مالی زندگی ہتک آمیزریمارکس سے متاثر ہوئی۔ ورلڈ کپ واقعہ نے میری زندگی تباہ کردی،

میری منگنی ٹوٹ گئی , کئی سال تک شادی نہ کی , انہوں نے انکشاف کیا کہ دورہ بھارت کے دوران کرکٹر شعیب ملک کی سابق منگیتر عائشہ صدیقی سے رابطہ کیا اور ان کا ہاتھ مانگا لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔

اس واقعے سے میری ذاتی، پیشہ ورانہ اور مالی زندگی متاثر ہوئی۔ بعد میں ایک کتاب لکھی جس کا عنوان تھا: بفون آپ یا میں ؟ کتاب میں جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہینسی کرونئے, سری لنکن راناٹنگا کے تبصرے بھی شامل تھے۔ مائیکل ایتھرٹن 1996 کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں اس وقت بےقابوہوگئے تھے

جب ان کی ٹیم پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 78 رنز سے ہار گئی تھی۔ ایتھرٹن صرف چار گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ جنوبی افریقہ کی انگلینڈ کے خلاف مسلسل 6ویں جیت تھی۔

جنوبی افریقہ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جنوبی افریقہ نے مقررہ 50 اوورز میں 10 وکٹوں پر 230 رنز بنائے۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم 44.3 اوورز میں 152 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی انگلینڈ کے اوپنر کپتان مائیک آتھرٹن شان پولاک کی گیند پر پال لافرمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

شکست کی وجوہات کے حوالے سے پاکستان کے ورلڈ کپ 1996 کے ایکریڈیٹڈ صحافی اصغر علی مبارک نے انگلش کپتان سے شکست کی وجہ پوچھی جس پر ایتھرٹن نےہتک آمیزریمارکس ادا کیے

کہانی آگے بڑھیب عد ازاں سپورٹس جرنلسٹ اصغر علی اور صحافی برادری نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ہتک آمیزریمارکس ادا کرنے پرایتھرٹن پر 12 ملین روپے (6 ملین پاؤنڈ) کے ہتک عزت کا مقدمہ کیا

یہ معاملہ 2000 میں اسلام آباد کی عدالت میں گیا، جس پر ٹی سی بی، آئی سی سی اور برطانوی ہائی کمیشن کو طلب کیا گیا اور جواب میں مائیک آتھرٹن کی جانب سے تحریری معافی نامہ جمع کرایا پاکستانی صحافی اصغر علی نے مطالبہ کیا تھا ایتھرٹن میڈیا پرمعافی مانگے ۔

تاہم سات دسمبر سال 2022 کوسابق انگلش کپتان نے 26 سال، 9 ماہ اور چھ دن کے بعد ’معافی مانگی‘‘ کہا۔ اس معافی کو 26 سال 9 ماہ اور چھ دن لگے۔

سپورٹس جرنلسٹ اصغر علی مطالبہ کیاکہ آئی سی سی کی سطح پر کوئی نہ کوئی قاعدہ ہونا چاہیے جس کے تحت کھلاڑیوں کو دوسروں کا احترام کرنے کا پابند کیا جائے اور ایسے واقعات پرسزا دی جائے۔

error: Content is protected !!